گوجرخان (نامہ نگار)گوجر خان پولیس کی طرف سے دو شہریوں کو موبائل سنیچنگ کے مقدمہ میں ملوث کرنے کی کوشش محمد کلیم اللہ بھٹی ایڈووکیٹ نے ناکام بنا دی ،گوجر خان پولیس رکشہ ڈرائیور حمزہ نثار اور اس کے دوست کو حراست میں لے کر تھانہ سے نامعلوم مقام پر لے گئے جس پر دونوں کے ورثان نے ماہر قانون دان کلیم اللہ بھٹی ایڈووکیٹ سے رجوع کیا جب حمزہ نثار اور اس کے ساتھی کے حوالے سے تھانے رابطہ کیا گیا تو پہلے پولیس تھانہ گوجر خان ملزمان کی گرفتاری سے انکار کرتی رہی لیکن بعد ازاں سی سی ٹی وی فوٹیج نکلوانے کے خوف سے دونوں افراد کوایک پرانے موبائل سنیچنگ کے مقدمہ میں گرفتاری ظاہر کردی جو کہ احمد رضا کی مدعیت میں دو نامعلوم نقاب بوش ملزمان کے خلاف تھانہ گوجرخان میں درج کیا گیا تھاپولیس نے حمزہ نثار اور اس کے ساتھی کومجسٹریٹ دفعہ 30محسن رضا کی عدالت میں شناخت پریڈ کے لئے اڈیالہ جیل منتقل کرنے کے لئے رجوع کیا جس پر کلیم اللہ بھٹی ایڈووکیٹ نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ مستغیث مقدمہ نقاب پوش ملزمان کو نامزد کیا ہوا ہے قانون کے مطابق نقاب پوش ملزم کی شناخت پریڈ نہیںہوتی جس پر عدالت نے دونوں کی رہائی کے احکامات جاری کر د یئے۔