مری(بیورو رپورٹ)حکومت کی جانب سے مجوزہ آئینی ترامیم میں سپریم کورٹ آف پاکستان کے ہوتے ہوئے وفاقی آئینی عدالت کے قیام کی تجویز آئین کی روح سے متصادم ہے جبکہ ہائی کورٹس سے رٹ کا اختیار واپس لینے اور جسٹس صاحبان کا دوسرے صوبے ٹرانسفر ہونے سے عام آدمی کیلئے انصاف کا حصول مزید دشوار ہو جائے گا ان خیالات کا اظہار جنرل سیکرٹری ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن مری محمد فیاض عباسی ایڈووکیٹ ہائی کورٹ نے آل پاکستان لائیرز کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کہا،محمد فیاض عباسی ایڈووکیٹ نے کہا کہ چیف جسٹس کی تعیناتی صرف سینیارٹی کی بنیاد پر ہونی چاہیے کنونشن کا انعقاد اسلام آباد بار کونسل کی جانب سے کیا گیا تھا جس میں ملک بھر سے وکلا نے شرکت کی اور حکومت کی جانب سے آئین پاکستان میں مجوزہ آئینی ترامیم کو زیر بحث لایا گیا اوراس متنازعہ آئینی ترامیم کی پرزور مذمت کی گئی،وکلا نے کہا کہ وہ باور کرانا چاہتے ہے کہ وکلا آئین کے تحفظ کے لئے آہنی دیوار کی طرح موجود ہیں، حکومت ہوش کے نا خن لیتے ہوئے ایسا متنازعہ ترمیمی پیکج واپس لے، کنونشن سے سینیٹرحامد خان، سابق وزیرقانون ڈاکٹر بابر اعوان، سینیٹر مصطفی نواز کھوکھر کے علاوہ اعلی وکلا قیا دت جن میں علیم خان عباسی ممبر اسلام آباد بار کونسل، ریاست آزاد صدر اسلام آباد ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن، ملک جواد صدر ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن راولپنڈی اور دیگر مقررین نے بھی خطاب کیا۔
وفاقی آئینی عدالت کے قیام کی تجویز آئین کی روح سے متصاد ،فیاض عباسی
Oct 11, 2024