معیاری تعلیم اورتحقیق کے ذر یعے چیلنجز کا مقا بلہ کیا جا سکتا ہے،ڈ اکٹر مختار 

Oct 11, 2024

اسلام آباد(خصو صی ر پور ٹ +خبرنگار) چیئرمین ہائر ایجوکیشن کمیشن (ایچ ای سی)ڈاکٹر مختار احمد نے کہا ہے کہ پاکستان کے اعلی تعلیم کے شعبے کو گورننس اور کوالٹی ایشورنس  کے چیلنجز کاسامنا ہے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے یونیورسٹی لیڈر شپ، فیکلٹی اور متعلقہ سرکاری محکموں سمیت تمام فریقین پر زور دیا کہ وہ سرکاری جامعات میں گورننس کے مسائل کو حل کرنے کیلئے فوری اقدامات کریں جو تعلیم و تحقیق کے معیار کو متاثر کر رہے ہی انہوں نے کہا کہ یہ بات بالکل واضح کر لیں کہ جتنا ہم اپنی اعلی تعلیمی اداروں میں گورننس کے نظام کو بہتر بنانے پر توجہ دیں گے، اتنا ہی یہ تعلیم وتحقیق کے معیار میں اضافہ کریں گے اور ان مالی مشکلات کو بھی حل کرے گا جن کا سامنا بہت سی جامعات کر رہی ہی انہوں نے کہا کہ ان چیلنجز کے باوجود، اعلی تعلیم کے شعبے نے پچھلے دو دہائیوں میں شاندار کارکردگی کامظاہرہ کیا ہے اس موقع پر  ایچ ای سی کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر ڈاکٹر ضیا الحق قیوم، ممبر (ریسرچ اینڈ انوویشن)ڈاکٹر بشری مرزا، نیشنل اکیڈمی فار ہائر ایجوکیشن کی منیجنگ ڈائریکٹر نور آمنہ ملک، ایڈوائزر گلوبل انگیجمنٹ اویس احمد، ایڈوائزر اسکالرشپس محمد رضا چوہان، ڈائریکٹر میڈیا اینڈ کوآرڈینیشن طارق اقبال، ڈائریکٹر پلاننگ عرفان اللہ، ڈائریکٹر فنانس ثمینہ درانی اور ڈائریکٹر اسپورٹس جاوید اقبال بھی اس موقع پر موجود تھے ڈاکٹر مختار احمد نے کہا کہ 2002میں اپنے قیام سے لے کر اب تک، ایچ ای سی نے اعلی تعلیم کی ترقی کے لیے تمام اہم شعبوں پر بھرپور توجہ دی ہے، خواہ وہ فیکلٹی ڈویلپمنٹ، تحقیق کا فروغ، تکنیکی تیاری، کوالٹی ایشورنس کی پالیسیاں، انفراسٹرکچر کی ترقی، بین الاقوامی اشتراک،  یونیورسٹی میں کھیلوں کا فروغ وغیرہ سے متعلق ہو حکومت کی مالی مشکلات کے باوجود اعلی تعلیم کے شعبے کا خیال رکھنے پر انہوں نے حکومت کا شکریہ ادا کیا اور وفاقی اور صوبائی حکومتوں پر زور دیا کہ وہ اس شعبے کے لیے مزید وسائل مختص کریں۔ "اعلی تعلیم کے شعبے کی فنڈنگ گزشتہ کئی سالوں سے جمود کا شکار ہے جبکہ جامعات کی تعداد میں  تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے ۔ میں حکومت سندھ کو سراہتا ہوں کہ انہوں نے وفاقی گرانٹ کے علاوہ صوبائی جامعات کے لیے خاطر خواہ رقم فراہم کی ہے۔ ہم دیگر صوبوں سے بھی گزارش کرتے ہیں کہ وہ بھی اپنی جامعات کے لیے خاطر خواہ فنڈز کی فراہمی یقینی بنائیں ڈاکٹر مختار احمد نے کہا کہ ہماری جامعات کے لیے ایک ایسا  ایکو سسٹم تشکیل دیا گیا ہے تاکہ وہ جامع انداز میں ترقی کرسکیں اور باقی  دنیا کے ساتھ مقابلہ  کر سکیں ۔ "آج ہماری فیکلٹی اور محققین کے پاس تدریس و تحقیق کے لیے بہترین سہولیات دستیاب ہیں۔ اگرچہ ہمارے محققین نے تقریبا تمام شعبوں میں کافی تحقیق کی ہے، لیکن انہیں اس پر غور  کرنا چاہئے کہ ان کی تحقیق کا ملک کی سماجی و اقتصادی ضروریات پر کیا اثر ات مرتب ہوئے ہیں ۔ تحقیق کے لیے فنڈز کی کمی نہیں ہے، ہمارے محققین کو صرف صحیح شعبوں پر توجہ دینے کی ضرورت ہے جو معاشرے اور معیشت پر براہ راست اثر انداز ہوںانہوں نے کہا کہ ملک کے اعلی تعلیم کے شعبے کو مستقبل  کے ٹیکنالوجی کے تقاضوں سے ہم آہنگ تیاری کا بنیادی کام مکمل ہو چکا ہے ہم ٹیکنالوجی کی تیاری میں بہترین نہیں ہو سکتے، 

مزیدخبریں