صدر مملکت آصف علی زرداری ،وزیراعظم میاں شہباز شریف ،،سپیکر قومی اسمبلی وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی، وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز اور پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے بلوچستان کے علاقے دکی میں کان کنوں پر مسلح افراد کے حملے کی مذمت کی ہے۔ صدر مملکت آصف علی زرداری نے دکی میں کان کنوں پرحملے کی مذمت کی اور جاں بحق افراد کیلئے دعائے مغفرت جبکہ ان کے لواحقین کیلئے صبرجمیل کی دعا کی ہے ۔وزیراعظم شہباز شریف نے بلوچستان کے ضلع دکی کے علاقے میں کان کنوں پر حملے کی مذمت کرتے ہوئے واقعہ کی رپورٹ طلب کر لی۔وزیراعظم کا کہنا ہے کہ بے گناہ مزدوروں کا لہو رائیگاں نہیں جائے گا، دہشتگردوں کو منطقی انجام تک پہنچایا جائے گا، ملک دشمنوں کو منہ کی کھانا پڑے گی، ہر قسم کی دہشت گردی کو جڑ سے اکھاڑنے کے لئے پر عزم ہیں۔شہباز شریف نے واقعہ میں قیمتی جانوں کے نقصان پر دکھ اور رنج کا اظہار کیا، جاں بحق کان کنوں کے بلندی درجات کی دعا اور ان کے اہل خانہ سے اظہار تعزیت کیا۔وزیراعظم نے واقعہ میں زخمی ہونے والوں کی جلد صحت یابی کیلئے دعا اور انہیں ہر ممکن طبی امداد فراہم کرنے کی ہدایت کی۔جاں بحق افراد وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی اورسپیکر قومی اسمبلی سردار یاز صادق نے دکی میں کول مائنز میں کان کنوں پر مسلح افراد کے حملے کی شدیت مذمت کی ہے۔وفاقی وزیر داخلہ نے 20 مزدوروں کے جاں بحق ہونے کے واقعے پر اظہار افسوس کرتے ہوئے کہا کہ بے گناہ مزدوروں کوقتل کرنے والے کسی رعایت کے مستحق نہیں۔سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے زخمیوں کی جلد صحت یابی کے لئے دعا کی اور کہا کہ حملے میں ملوث دہشت گرد انسانیت کے دشمن ہیں۔ وزیر اعلی پنجاب مریم نواز شریف نے بھی دکی میں کان کنوں پر حملے کی مذمت کرتے ہوئے سوگوار خاندانوں سے اظہار ہمدردی اور تعزیت کی۔وزیر اعلیٰ مریم نواز نے زخمی کان کنوں کی جلد صحت یابی کی دعائیں بھی کیں۔ پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو نے بھی بلوچستان کے علاقے دکی میں مسلح افراد کے ہاتھوں کان کنوں کے قتل کی مذمت کی ہے۔بلاول بھٹو نے کہا کہ غریب محنت کشوں کو قتل کرنا بزدلانہ فعل ہے، مجرموں کو قانون کی گرفت میں لائیں گے، میری ہمدردیاں شہید مزدوروں کے مظلوم خاندانوں کے ساتھ ہیں۔انہوں نے کہا کہ دہشت گردی اور انتہاپسندی کا مقابلہ کریں گے، دشمنوں کے مذموم عزائم خاک میں ملا کر دم لیں گے۔
صدر،وزیراعظم ،سپیکر قومی اسمبلی ،وفاقی وزیر داخلہ ودیگر کی دکی حملے کی مذمت
Oct 11, 2024 | 12:56