الیکشن کمیشن نے ہنگامہ آرائی کے واقعے کے بعد این اے 231 میں ووٹوں کی دوبارہ گنتی کا معاملہ ایک ہفتے کیلئے روک دیا،الیکشن کمیشن نے حلقہ این اے 231 میں ووٹوں کی دوبارہ گنتی ایک ہفتے روکنے کے احکامات جاری کر دئیے، الیکشن کمیشن سندھ نے ریجنل دفتر میں ہونے والی ہنگامہ آرائی کے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے معاملے کی تحقیقات کیلئے کمیٹی تشکیل دیدی، جوائنٹ صوبائی الیکشن کمشنر واقعے کی رپورٹ چیف الیکشن کمیشن کو ارسال کریں گے۔ جوائنٹ صوبائی الیکشن کمشنر علی اصغر سیال ہنگامہ آرائی کے واقعے پر قانونی کارروائی کریں گے اور ریجنل الیکشن کمشنر کی مدعیت میں ایف آئی آر درج کرائی جائے گی۔یاد رہے کہ اس سے قبل آج قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 231 کے 4 پولنگ اسٹیشنز میں ووٹوں کی دوبارہ گنتی کے دوران شدید ہنگامہ آرائی دیکھنے ہوئی اور مشتعل افراد نے الیکشن کمیشن کے دفتر میں توڑ پھوڑ کر دی جبکہ نقاب پوش افراد ووٹوں کے تھیلے لیکر فرار ہوگئے جبکہ باقی تھیلوں کو کو آگ لگا دی گئی میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا تھا کہ نقاب پوش افراد نے سیاسی کارکنوں اور میڈیا نمائندوں کو الیکشن کمیشن دفتر سے باہر نکال دیا۔ تحریک انصاف اور پی پی پی کے کارکنان نے گنتی کا عمل متاثر ہونے پر الیکشن کمیشن کے دفتر کے باہر نعرے بازی کی تھی۔نامعلوم افراد نے بیلٹ پیپرز کے بورے کو آگ لگا دی، تحریک انصاف اور پیپلزپارٹی کے کارکنان کی جانب سے ایک دوسرے پر الزامات عائد کئے گئے۔ این اے 231 کے 4 پولنگ اسٹیشنز میں ووٹوں کی دوبارہ گنتی کے دوران 2 جماعتوں کے کارکن آمنے سامنے آگئے اور ایک دوسرے کے خلاف شدید نعرے بازی شروع کردی تھی۔مشتعل افراد نے الیکشن کمیشن کے دفتر میں توڑ پھوڑ کی جس پر پولیس اور رینجرز کی نفری کو طلب کرلیا گیا تاہم پولیس کی بھاری نفری الیکشن کمیشن کے دفتر میں داخل ہوگئی۔قومی اسمبلی کے حلقے این اے 231 کے چار پولنگ اسٹیشنز کی دوبارہ گنتی کے دوران ریجنل الیکشن کمیشن کے دفتر پر پیپلزپارٹی کے امیدوار عبدالحکیم بلوچ اور پولیس میں تلخ کلامی بھی ہوئی تھی
این اے 231 ہنگامہ آرائی معاملہ، الیکشن کمیشن نے ووٹوں کی دوبارہ گنتی کا معاملہ ایک ہفتے کیلئے روک دیا
Oct 11, 2024 | 16:32