ٹنڈوالہ یار اور اسکےنواحی علاقوں میں حالیہ طوفانی بارشوں کے باعث ہونے والی تباہ کاریاں سنگین صورتحال اختیارکرگئی ہیں، اڑتالیس گھنٹے گزر جانے کے باوجود شہر کی سٹرکوں اور گلیوں میں کئی کئی فٹ پانی جمع ہےجبکہ نواحی کالونیاں اور نشیبی علاقے مکمل طور پر زیر آب ہیں۔طوفانی بارشوں کےنتیجےمیں اسّی فیصد شہری آبادی اور نوے فیصد زرعی علاقہ متاثر ہوا ہے جبکہ ضلع کےتمام دیہات پانی میں ڈوبے ہوئے ہیں اورمتاثرہ افراد نے اونچے مقامات اور سڑکوں کے کناروں پر پناہ لے رکھی ہے۔دوسری جانب سندھ حکومت نے ضلع کو آفت زدہ قرار دیدیا ہے جبکہ ضلعی انتظامیہ کی جانب سےامدادی کاموں کے لیے پاک فوج اور رینجرز سے مدد طلب کرلی گئی ہے۔ متاثرین کیلئے ایک سو اڑتیس ریلیف کیمپ قائم کئے گئے ہیں جہاں اُنہیں کھانا اوردیگر اشیاء فراہم کی جارہی ہیں ۔ڈی سی او ڈاکٹرشفقت حسین عباسی کے مطابق متاثرین کے لئے خیموں کی اشد ضرورت ہے۔
دوسری جانب محکمہ صحت کی جانب سے وبائی امراض سے بچاﺅ کے لیے خیمہ بستی قائم کی گئی ہے جبکہ متعدد مقامات پر میڈیکل کیمپ بھی لگائے گئے ہیں
دوسری جانب محکمہ صحت کی جانب سے وبائی امراض سے بچاﺅ کے لیے خیمہ بستی قائم کی گئی ہے جبکہ متعدد مقامات پر میڈیکل کیمپ بھی لگائے گئے ہیں