پنجاب میں بھی بارشوں نے خوب تباہی مچائی ہے۔ چھتیں اور دیواریں گرنےاورکرنٹ لگنے کے واقعات میں پندرہ سے زائد افراد جان کی بازی ہار گئے۔

Sep 11, 2012 | 10:35

 ڈیرہ غازی خان میں کوہ سلیمان سے آنے والے سیلابی ریلے کے باعث ڈیرہ غازی خان کینال میں شگاف پڑگیا اور شہر میں داخل ہونیوالے سیلابی پانی اوربارش نے آدھے شہر کو ڈبو کر رکھ دیا ۔ اسکے علاوہ راجن پور اور تونسہ شریف میں بھی سیلابی پانی شہر میں داخل ہوگیا ۔موسلادھار بارش سے کئی سرکاری محکموں کے دفاتر زیر آب آ گئے۔ریسکیو کا عملہ مختلف علاقوں میں پھنسے لوگوں کو نکالنے کا کام کر رہا ہے۔ بارش کے باعث بجلی کی فراہمی معطل ہونے سے شہر مکمل طور پر اندھیرے میں غرق ہے ۔اب تک پانچ ہزارافراد کو ریسکیو کیا جاچکا ہےجبکہ بیشتر تاحال پانی میں پھنسے ہوئے ہیں۔متاثرین کو کالج اور اسکولوں میں قائم ریلیف کیمپوں میں منتقل کیا جارہا ہے تاہم غذا کی قلت برقرارہے۔ تین جگہ سے نہر کا شگا ف پر کرنے کیلیئے پاک فوج کی ٹیم کو طلب کرلیا گیا ہے تاہم ابھی تک خاطر خواہ کامیابی نہیں ہو سکی ہے۔ اسکے علاوہ سخی سرور میں چھت گرنے سے تین افراد جاں بحق ہوگئے جبکہ کئی زخمی ہیں ۔سینئر مشیر وزیراعلی پنجاب ذوالفقار علی کھوسہ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سیلاب متاثرین کیلئے چارسو بیگ راشن، چار سو آٹے کے تھیلے اوردالوں کے چار سو تھیلے بھی فراہم کئے گئے ہیں۔انہوں نے بتایا کہ اس وقت ڈی سی او کے پاس سوٹینٹ موجود ہیں ۔ حکومت کی جانب سے سیلابی پانی میں بہہ جانے والوں کے لواحقین کے لئے فی کس پانچ لاکھ روپے امداد کا اعلان کیا گیا ہے۔ اسکے علاوہ پاکپتن میں چوک آرائیاں کے قریب مقامی اخبارفروش کے مکان کی چھت گرنے سے تین بچے جاں بحق اور بارہ زخمی ہوگئے۔ ملتان میں حافظ جمال روڈ پرمکان منہدم ہونے سے میاں بیوی اوربیٹی جاں بحق جبکہ بوسن روڈ پرکرنٹ لگنے سے کم سن بہن بھائی مارے گئے۔ چنیوٹ میں مکان کی چھت گرنے سے ایک بچہ جبکہ میکلوڈ گنج میں مسجد کی چھت گرنے سے ایک نمازی جاں بحق ہو گیا۔ خان پورکے محلہ رحیم آباد میںبھی ایک شخص جبکہ منچن آباد میں تین افراد مارے گئے۔

مزیدخبریں