لاہور (خصوصی رپورٹر) بابائے قوم حضرت قائداعظم محمد علی جناحؒ کی 65ویں برسی (آج) بدھ کو لاہور سمیت ملک بھر میں عقیدت و احترام کے ساتھ منائی جائیگی۔ اس موقع پر تقریبات اور سیمینار ہونگے جن میں سیاسی جماعتیں و سماجی تنظیموں کے عہدیدار قائداعظمؒ کی قیادت میں پاکستان کے حصول اور ان کے فرمودات کی روشنی میں ملک کو مضبوط و مستحکم کرنے کے حوالے سے خیالات کا اظہار کرینگے۔ مسلم لیگ (ن)، ق لیگ، مسلم لیگ ہم خیال، مسلم لیگ ضیاءالحق اور عوامی مسلم لیگ نے اس موقع پر قائداعظم کے ایصال ثواب کیلئے قرآن خوانی کی محافل اور تقاریب کا بندوبست کیا ہے۔ این این آئی کے مطابق قائداعظمؒ کی برسی کے موقع پر اپنے پیغام میں سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے کہا ہے کہ قائد اعظمؒ کا پاکستان کے بارے یہ واضح نقطہ نظر تھا کہ ایک ایسی ناقابل تسخیر جمہوری اور فلاحی ریاست کا قیام عمل میں لایا جائے جہاں لوگوں کو امن، محبت، بھائی چارے اور ہم آہنگی کے ساتھ زندگی گزارنے کا موقع مل سکے، اس سلسلے میں انہوں نے ہر شہری کو تعلیم، صحت، ترقی اور انصاف کے یکساں مواقع فراہم کرنے کی خواہش کا بھی اظہار کیا۔ قائداعظمؒ کی زندگی میں کیے گئے تمام فیصلوں میں کہیں بھی مصلحت پسندی یا اصولوں پر سمجھوتہ کرنے کی پالیسی نظر نہیں آتی۔علاوہ ازیں وزیراعظم نوازشریف نے قائداعظمؒ کی برسی کے موقع پر اپنے پیغام میں کہا ہے کہ قائداعظمؒ کی رحلت نہ صرف پاکستان کے مسلمانوں کے لئے ایک عظیم سانحہ تھی بلکہ پوری اسلامی دنیا میں ان کی وفات پر گہرے دکھ اور تاسف کا اظہار کیا گیا۔ بابائے قومؒ کو اللہ تعالیٰ نے بے پناہ قائدانہ صلاحیتوں سے نوازا تھا، انہوں نے ہندوستان کے مسلمانوں کو جس طرح ایک جھنڈے تلے جمع کرکے دنیا کے نقشے پر ایک علیحدہ مملکت کے قیام کو ممکن بنایا تاریخ عالم میں اس کی کوئی مثال نہیں ملتی۔ آج کے دن ہمیں اس بات پر بھی غور کرنا چاہئے کہ ہم نے قائداعظمؒ کے افکار اور تصورات پر کس قدر عمل کیا ہے۔ آیئے آج کے دن ہم یہ عہد کریں کہ ہم پاکستان کے لئے اپنی تمام تر توانائیاں وقف کریں گے۔علاوہ ازیں گورنر بلوچستان محمد خان اچکزئی نے اپنے پیغام میں کہا ہے کہ قا ئداعظمؒ بلاشبہ گزشتہ صدی کے عظیم رہنما تھے جن کی بصیرت، ذہانت، دیانت اور جرا¿ت کی مثال نہیں ملتی۔ انہوں نے اپنی پوری زندگی برصغیر کے مسلمانوں کو ایک غیر قوم کی غلامی سے نجات دلانے کے لئے وقف کر رکھی اور اپنی قائدانہ صلاحیتوں اور ناقابل شکست عزم کی بدولت آخر کار وہ اپنی اس جدوجہد میں سرخرو ہوئے اور مسلمانوں کے لئے ایک علیحدہ اور خودمختار وطن حاصل کرنے میں کامیاب ہوگئے۔ دریں اثناءصدر ممنون حسین نے اپنے پیغام میں کہا ہے کہ ملک میں عسکریت پسندی، اقتصادی مسائل اور غربت کے خاتمے سمیت مختلف چیلنجوں سے نمٹنے کیلئے قائداعظمؒ کے اصولوں پر پوری طرح عمل پیرا ہونے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔ قائداعظمؒ کے فرمان ”ایمان، اتحاد، تنظیم“ پر عمل کرنے کی جتنی آج ضرورت ہے پہلے نہ تھی۔ انہوں نے کہا کہ بابائے قوم نے جمہوریت اور آئین کے تحفظ کیلئے بابائے قوم نے جو اصول ہمیں دئیے ہیں ان کی آج تجدید کی ضرورت ہے۔