واشنگٹن (اے ایف پی+ اے پی پی) پاکستان اور افغانستان کیلئے امریکی نمائندہ خصوصی جیمز ڈوبنز نے اٹلانٹک کونسل (امریکی تھنک ٹینک) میں خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ افغانستان میں امن کے قیام کے حوالے سے نوازشریف کی خواہش حقیقی لگ رہی ہے۔ انہوں نے نومنتخب وزیراعظم کی طرف سے افغان صدر حامد کرزئی کے ساتھ مفاہمت کیلئے مزید مذاکرات کی خواہش کو بھی سراہا۔ انہوں نے کہا کہ نئی حکومت کا قیام عمل میں آنے کے پہلے دن سے ہی نوازشریف کی سنجیدگی واضح ہے۔ انہوں نے کہا کہ نوازشریف کو اس بات کا مکمل ادراک ہے کہ معیشت امن کے بغیر کسی صورت ترقی نہیں کرسکتی اور اس کیلئے اسے اپنے ہمسایہ ملکوں بھارت اور افغانستان سے بہتر تعلقات قائم کرنا ہیں۔ انہوں نے اس بات کی تردید کی کہ آئندہ سال امریکہ افغانستان سے اپنی تمام فوجیں نکال لیگا۔ ڈوبنز کا کہنا تھا کہ امریکی فوجی کی محدود تعداد افغانستان میں موجود رہے گی تاہم ڈوبنز کا کہنا تھا کہ اگر افغان عوام چاہیں گے کہ امریکہ مکمل طور پر افغانستان خالی کردے تو ہم وہاں نہیں رہیں گے۔ اے پی پی کے مطابق امریکہ نے نوازشریف حکومت کے افغان مفاہمتی عمل کی بھرپور حمایت کے اقدام کو سراہا ہے۔ خصوصی سفارتی نمائندے سفیر جیمز ڈوبنز نے افغانستان کے ساتھ بامقصد مذاکرات کیلئے وزیراعظم نوازشریف کی کوششوں کی تعریف کی۔ انہوں نے کہا پاکستان افغان مفاہمتی عمل کا زیادہ حامی ہے۔ ملا عبدالغنی برادر کی رہائی کے عندیہ بارے میں پوچھے گئے سوال کے جواب میں جیمز ڈوبنز نے کہاکہ پاکستان کا یہ اقدام افغان صدر کرزئی کی تشویش کو دور کرنے اور افغانستان کے ساتھ طویل مدتی تعلقات کی نواز شریف کی کوششوں کا تسلسل ہے۔ ڈوبنز نے پاکستان کو افغانستان کا سب سے بڑا، طاقتور اور زیادہ اثرورسوخ والا ہمسایہ ملک قرار دیا اور کہاکہ انہوں نے پاکستان کی امداد بارے میں بات کرتے ہوئے پاکستان میں جمہوریت اور افغان پالیسی کو ہمیشہ مدنظر رکھا۔
افغانستان میں قیام امن کے لئے نوازشریف کی خواہش حقیقی لگ رہی ہے: امریکی نمائندہ خصوصی
Sep 11, 2013