اسلام آباد (آئی این پی + ثناءنیوز + نوائے وقت نیوز) الیکشن کمشن نے 3 نومبر کو ملک بھر کے 42 کنٹونمنٹ بورڈز میں بلدیاتی انتخابات کرانے کا فیصلہ کر لیا۔ سپریم کورٹ سے 3 نومبر تک مزید وقت مانگنے کیلئے آج درخواست دائر کی جائیگی۔ یہ فیصلہ منگل کو یہاں الیکشن کمشن کے صدر دفتر میں قائم مقام چیف الیکشن کمشنر کی زیر صدارت اعلیٰ سطحی اجلاس میں کیا گیا۔ اجلاس میں کمشن کے چاروں ممبران سمیت سیکرٹری الیکشن، چاروں صوبائی الیکشن کمشنرز اور وزارت دفاع کے اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔ سیکرٹری دفاع بعض ناگزیر مصروفیات کے باعث اجلاس میں شریک نہیں ہوئے۔ اجلاس میں ملک کی 43کنٹونمنٹس میں سپریم کورٹ کی ڈیڈ لائن کے مطابق انتخابات منعقد نہ کرا سکنے کی وجوہات کا جائزہ لیا گیا اور نئی تاریخ کے تعین کیلئے غوروخوض کیا گیا۔ الیکشن کمشن اور وزارت دفاع کے حکام کے درمیان بحث مباحثے کے بعد طے پایا کہ کنٹونمنٹس بورڈز میں 3 نومبر کو بلدیاتی انتخابات کرائے جائیں گے اور اس حوالے سے سپریم کورٹ سے استدعا کی جائیگی کہ وہ مذکورہ تاریخ تک کمشن کو مزید وقت دے۔ قبل ازیں الیکشن کمشن کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے قائم مقام چیف الیکشن کمشنر جسٹس (ر) تصدق جیلانی نے کہا کہ سپریم کورٹ نے 15 ستمبر سے قبل کنٹونمنٹس بورڈز میں بلدیاتی انتخابات کرانے کا حکم دیا تھا لیکن افسوس ہے کہ اس حکم پر عمل نہیں کیا جاسکا۔ انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کے حکم کے مطابق دی گئی ڈیڈ لائن کے مطابق بلدیاتی انتخابات کا انعقاد نہ کرا سکنا کمشن اور سیکرٹری دفاع دونوں کیلئے شرمندگی کا باعث ہے۔ انہوں نے کہا کہ بروقت انتظامات نہ ہو سکنے کی مختلف وجوہات ہیں تاہم بڑی اور اہم وجہ وزارت دفاع اور کمشن کے درمیان کو آرڈینیشن کا فقدان قرار دی جا سکتی ہے۔ اجلاس کے دوران قائم مقام چیف الیکشن کمشنر جسٹس (ر) تصدق حسین جیلانی نے 15 ستمبر تک کنٹونمنٹ میں بلدیاتی انتخابات نہ کرانے پر شدید اظہار برہمی کیا۔ چیف الیکشن کمشنر نے انتخابات نہ ہونے کا ذمہ دار سیکرٹری الیکشن کمشن اشتیاق احمد خان کو قرار دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ انتخابات نہ کرانا الیکشن کمشن اور وزارت دفاع کیلئے باعث شرمندگی ہے۔ بلدیاتی انتخابات 15 ستمبر تک ہونے چاہئیں تھے، چھاﺅنیوں میں 15 ستمبر تک بلدیاتی انتخابات نہ کرانا افسوسناک ہے۔ اجلاس کے دوران الیکشن کمشن حکام نے قائم مقام چیف الیکشن کمشنر کو بتایا کہ ابھی تک کنٹونمنٹ حکام کی جانب سے کوئی تیاری نہیں ہو سکی ان کا آرڈیننس ابھی تک تیاری کے مرحلہ میں ہے۔ قانون سازی نہیں ہو سکی۔ حلقہ بندیاں نہیں ہو سکیں۔ اس پر چیف الیکشن کمشنر نے سیکرٹری الیکشن اشتیاق احمد خان کو ہدایت کی کہ وہ آج (بدھ) کو سپریم کورٹ سے رجوع کریں اور بلدیاتی انتخابات کرانے کےلئے 15 ستمبر کی ڈیڈ لائن میں توسیع کی درخواست دیں۔ اجلاس میں فوجی حکام نے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ وزیراعظم نے کنٹونمنٹ بورڈ آرڈیننس کے مسودے کی منظوری دے دی ہے۔ صدر کی منظوری کے بعد آرڈیننس جاری کردیا جائے گا۔ آرڈیننس کے نفاذ سے کنٹونمنٹ بورڈ میں بلدیاتی انتخابات کی راہ ہموار ہو جائے گی۔ 43 کنٹونمنٹ بورڈ ایریاز میں سے 42 کی حد بندی مکمل کر لی ہے۔ نادرا 2 ہفتوں میں ووٹرز فہرستوں کی تیاری مکمل کر لے گا۔ ذرائع الیکشن کمشن کے مطابق اوماڑہ کینٹ میں ووٹرز کے کم ہونے کے باعث الیکشن کمشن نے وہاں انتخابات نہ کرانے کا فیصلہ کیا۔ اورماڑہ میں حدبندی مکمل نہیں ہو سکی۔ یہاں پر حد بندی پر اختلافات ہیں انتخابات کے لئے انتخابی نشان شیر، تیر، بلا، کتاب اور ترازو فہرست سے خارج کر دیئے گئے۔
3 نومبر کو ملک کے 42 کنٹونمنٹ بورڈز میں بلدیاتی انتخابات کرانے کا فیصلہ ‘ سپریم کورٹ سے مزید مہلت کے لئے آج استدعا کی جائے گی
Sep 11, 2013