کوئٹہ + اسلام آباد (آئی این پی + آن لائن + نوائے وقت نیوز) کوئٹہ میں انسداد دہشت گردی کی عدالت نے اکبر بگٹی قتل کیس میں سابق صدر پرویز مشرف کی عدالت میں حاضری سے استثنیٰ کی درخواست مسترد کر دی۔ ہر صورت عدالت میں پیش ہونے کا حکم دے دیا‘ عدالت نے سابق وزیراعظم شوکت عزیز‘ سابق گورنر اویس احمد غنی اور سابق ڈی سی او ڈیرہ بگٹی عبدالصمد لاسی کے وارنٹ گرفتاری جاری کرتے ہوئے سماعت 30 ستمبر تک ملتوی کر دی۔ جسٹس طارق انور کاسی نے نواب اکبر بگٹی قتل کیس کی سماعت کی۔ عدالت نے کیس میں تفتیشی ٹیم سے پیشرفت کے حوالے سے استفسار کیا، مشرف کے وکیل نے اپنے م¶کل کو حاضری سے مستثنیٰ قرار دیئے جانے کی استدعا کی تاہم عدالت نے اس حوالے سے اپنا پہلا حکم دہراتے ہوئے ایک بار پھر حکم دیا کہ پرویز مشرف اور دیگر نامزد ملزمان کو ہر صورت عدالت میں پیش کیا جائے۔ اس موقع پر عدالت کو تفتیشی ٹیم کی جانب سے بتایا گیا کہ کیس میں نامزد ملزمان شوکت عزیز اور اویس احمد غنی بیرون ملک ہیں تاہم عدالت نے اس حوالے سے حکم دیا کہ انہیں قانونی تقاضے پورا کر کے وطن واپس لایا جائے۔ جس کے بعد عدالت نے شوکت عزیز، اویس احمد غنی اور صمد لاسی کے ایک بار پھر وارنٹ گرفتاری جاری کر دئیے۔ علاوہ ازیں اسلام آباد کی انسداد دہشت گردی کی عدالت کے جج عتیق الرحمن نے سابق صدر پرویز مشرف کے خلاف ججز نظربندی کیس کی چک شہزاد فارم ہاﺅس پر قائم خصوصی عدالت میں سماعت کی‘ عدالت نے سابق صدر کے خلاف استغاثہ کے دو گواہوں کے بیانات ریکارڈ کئے جبکہ مزید پانچ گواہوں کی طلبی کا سمن جاری کر کے مزید سماعت 20 ستمبر تک ملتوی کر دی۔ پولیس نے پبلک پراسیکیوٹر کو عارضی سکیورٹی فراہم کر دی۔ ندیم تابش کو کچہری سے سب جیل تک سکیورٹی کے حصار میں لایا گیا، پبلک پراسیکیوٹر ندیم تابش کو سکیورٹی فراہم کرنے سے متعلق درخواست کی سماعت (آج) بدھ کو کی جائے گی۔