پشاور (نوائے وقت رپورٹ) قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف خورشید شاہ نے کہا ہے کہ حکومت پارلیمنٹ کے کندھے پر رکھ کر بندوق نہیں چلا رہی۔ پشاور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہم نواز شریف نہیں آئین، جمہوریت اور پارلیمنٹ کی جنگ لڑ رہے ہیں۔ یہ جنگ پارلیمنٹ لڑ رہی ہے۔ اس بحران کا حل پارلیمنٹ سے نکلے گا۔ آرمی چیف فوج کی مداخلت کا غلط تاثر دینے والوں کا نوٹس لیں۔ ماضی میں لوگ فوج کے کندھے پر چڑھ کر آتے رہے، بہت کہا گیا ہے کہ فوج آجائے گی مگر فوج نیوٹرل رہی ہے۔ لوگوں نے اس بات کا تاثر دیا کہ انگلی اٹھنے والی ہے، مذاکرات حکومت کا فرض ہے، حکومت مذاکرات کیلئے آخری حد تک جائے۔ وزیراعظم کو نکالنے کا آئینی طریقہ کار عدم اعتماد کا ووٹ ہے۔ پارلیمنٹ سے ٹکرانے کا مطلب 20 کروڑ عوام سے جنگ ہے۔ عوام سن لیں جس ملک میں آئین نہیں ہوگا وہ ملک ہی نہیں ہوگا۔ آئین بنانے والے بڑے بڑے لوگ اب اس دنیا میں نہیں رہے۔ اب کون آئین، وفاق اور صوبے کو بچائے گا؟ نیا آئین بنانا پڑا تو کون بنائے گا؟ عمران خان نے نجی ٹی وی کے پروگرام میں خود دعا مانگی کہ یا اللہ مجھے شیخ رشید جیسا سیاستدان نہ بنانا۔ عمران خان ساری دنیا کو گالیاں دے چکے ہیں، زرداری غریب کو بھی گالیاں دیں۔ وزیراعلیٰ خیبر پی کے سٹیج پر مصروف ہیں، ان کے بارے میں کیا کہوں۔ وہ رابطے کے باوجود مجھ سے نہیں مل سکے۔ جب عمران خان سیاست میں آئے تھے تو وہ میرے آئیڈیل تھے۔
آرمی چیف فوج کی مداخلت کا غلط تاثر دینے والوں کا نوٹس لیں: خورشید شاہ
Sep 11, 2014