لاہور (وقائع نگار خصوصی)لاہور ہائیکورٹ نے بلدیاتی انتخابات میں حصہ لینے والے مزدوروں،کسانوں، خواتین اور اقلیتی امیدواروں کے موجودہ طریقہ کار اور براہ براست انتخاب کے لئے دائر درخواستوں پر فیصلہ محفوظ کر لیا۔ مسٹر جسٹس مامون رشید شیخ نے کیس کی سماعت کی۔ سرکاری وکیل نے عدالت کو بتایا کہ براہ راست انتخابات نہ کرانے سے کسی شہری کی حق تلفی نہیں ہوتی لہذا تمام درخواستوں کو مسترد کیا جائے۔تحریک انصاف، جماعت اسلامی اور کرسچئین نیشنل پارٹی کے وکلاء نے موقف اختیار کیا کہ آئین کے آرٹیکل140 کے تحت بلدیاتی انتخابات سمیت ہر قسم کے انتخابات میں خفیہ رائے شماری کے ذریعے امیدواروں کا ا نتخاب لازم ہے۔ بلدیاتی انتخابات میں حصہ لینے والے مزدوروں،کسانوں،خواتین اور اقلیتی امیدواروں کی خفیہ رائے شماری کے ذریعے انتخاب کی بجائے سلیکشن کا طریق کار وضع کیا گیا ہے جو کہ آئین سے متصادم اور من پسند امیدواروں کو نوازنے کی سازش ہے۔ لہذا عدالت پنجاب لوکل گورنمنٹ ایکٹ کی شق13 کوآئین سے متصادم ہونے کی بناء پر کالعدم قرار دے۔