لاہور (خصوصی رپورٹر +جواد آر اعوان / نیشن رپورٹ) کالعدم تحریک طالبان پاکستان کی طرف سے 7 سیاسی جماعتوں کے سربراہوں اور درجنوں سینئر رہنماﺅں کو نشانہ بنانے کی دھمکی مل چکی ہے۔ حکومتی ذرائع نے بتایا کہ کالعدم تحریک طالبان کے 2،3 دھڑے اعلی سیاستدانوں کونشانہ بنا سکتے ہیں تاکہ حکومت پر دباﺅ بڑھے اور ملک بھر میں جاری سکیورٹی آپریشن متاثر ہو۔ ذرائع نے دعویٰ کیا ہے کہ 7 سیاسی جماعتوں میں تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان، آل پاکستان مسلم لیگ کے سربراہ پرویز مشرف، عوامی نیشنل پارٹی کے سربراہ اسفندیار ولی خان، عوامی مسلم لیگ کے چیف شیخ رشید، جے یو آئی (ف) کے امیر مولانا فضل الرحمن اور قومی وطن پارٹی کے سربراہ آفتاب خان شیرپاﺅ بڑے ٹارگٹ ہیں۔ دوسرے سیاستدانوں میں حمزہ شہباز، شاہ محمود قریشی، عبدالرحمن کانجو، نجف عباس سیال، ریاض حسین پیرزادہ، سید افتخار حسین، سید ثقلین شاہ بخاری، محمد اطہر حسین گیلانی، سید عمران احمد شاہ، فیصل صالح حیات، عابدہ حسین اور پرویز الہی شامل ہیں۔ کالعدم تحریک طالبان کا ایک گروپ سیاسی جماعتوں کے رہنماﺅں کو نشانہ بنا سکتا ہے جبکہ دوسرے 2 گروپ دوسرے سیاستدانوں کو ہٹ کر سکتے ہیں۔ خصوصی رپورٹرکے مطابق کالعدم تحریک طالبان نے پاکستان تحریک انصاف کے نیشنل آرگنائزر شاہ محمود قریشی‘ پنجاب کے آرگنائزر چودھری محمد سرور سمیت دیگر رہنماﺅں کو سنگین نتائج کی دھمکیاں دینے کا انکشاف ہوا ہے جبکہ چودھری محمد سرور نے سکیورٹی خدشات کے حوالے سے وزیراعلیٰ پنجاب میاں شہبازشریف‘ وفاقی وزرات داخلہ اور انٹیلی جنس اداروں کے سربراہوں کو خط لکھ دیا۔ تحریک انصاف کی جانب سے جاری تفصیلات کے مطابق کالعدم تحریک طالبان کی جانب سے ای میل کے ذریعے چند روز پہلے سمن آٰباد میں میاں اسلم اقبال کے ڈیرے پر ہونے والے 2 حملوں کی ذمہ داری قبول کی گئی ہے اور مستقبل میں شاہ محمود قریشی‘ چودھری محمد سرور‘ میاں محمود الرشید‘ اسلم اقبال‘ ملک تیمور‘ عبدالعلیم خان کو نشانہ بنانے کی دھمکیاں دی گئی ہیں۔ اپنے خط میں چودھری محمد سرور نے کہا ہے ضمنی انتخابات کے موقع پر دھمکیاں ملنا تشویشناک ہے۔پنجاب حکومت کی ہدایت پر لاہور پولیس نے کالعدم تنظیم طالبان کی طرف سے تحریک انصاف کے رہنماﺅں کو ملنے والی مبینہ دھمکیوں کے پیش نظر حفاظتی انتظامات مزید سخت کر دیئے ہیں۔ ڈی آئی جی آپریشنز لاہور نے چودھری سرور‘ اسلم اقبال اور علیم خان کو دو گن مین فراہم کردیئے ہیں جبکہ 1-4 کی گارڈ پہلے ہی چودھری سرور کے ساتھ لگائی گئی ہے۔ نقل و حمل کے دوران بھی دو گن مین متعلقہ شخصیات کے ساتھ رہیں گے۔ ترجمان حکومت پنجاب کے مطابق شاہ محمود قریشی کے ساتھ دو گن مین پہلے سے موجود ہیں جبکہ آر پی او ملتان نے ان سے رابطہ کرکے مزید سکیورٹی فراہم کرنے کی پیشکش کی ہے۔ مبینہ ای میل بھیجنے والے کا سراغ لگانے کیلئے ایف آئی اے کو خط لکھ دیا گیا ہے۔
طالبان / نشانہ
7سیاسی جماعتوں کے سربراہوں سمیت درجنوں رہنما طالبان کے نشانہ پر
Sep 11, 2015