اسلام آباد (نمائندہ خصوصی+ نوائے وقت رپورٹ+ ایجنسیاں) وزیراعظم محمد نوازشریف نے ملک بھر میں 46 جدید ترین ہسپتالوں کیلئے اراضی مختص کرنے کی ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ غربت اور بیماری کا یکجا ہونا کسی بھی خاندان کیلئے مہلک ہے۔ ہم ترقی کے ساتھ غربت اور بیماری پر قابو پانے کیلئے کوشاں ہیں۔ وزیراعظم کی جانب سے ملک بھر میں 46 ہسپتالوں کے قیام کے لئے اعلان کے بعد وفاقی حکومت نے اراضی مختص کرنے کیلئے چاروں صوبوں‘ آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان کے چیف سیکرٹریوں کو خطوط ارسال کر دئیے ہیں۔ یہ ہسپتال ملک کے مختلف اضلاع میں قائم کیے جائیں گے، ہسپتالوں کی تعمیر کے تمام اخراجات وفاقی حکومت برداشت کرے گی بین الاقوامی ماہرین کے ڈیزائن کردہ یہ تمام ہسپتال جدید سہولتوں سے آراستہ ہوں گے۔ پنجاب میں راجن پور، صادق آباد ‘ جھنگ، راولپنڈی میں پانچ سو بستر‘ بورے والا‘ احمد پور شرقیہ‘ کوٹ ادو‘ تونسہ‘ ساہیوال‘ پسرور اور لیہ میں 250 بستر، سندھ میں جیکب آباد‘ میرپور خاص، بدین میں پانچ سو بستر‘ سلام کوٹ‘ نوشیرو فیروز اور مہر کے اضلاع میں 250 بستر، خیبر پی کے کے ضلع ہری پور اور چارسدہ میں پانچ سو بستر، بٹگرام‘ ہنگو‘ فاٹا اور چترال میں 250، گڑھی حبیب اﷲ اور کاغان میں 100، بلوچستان میں حب‘ نوشکی‘ چمن اور پنجگور میں 100‘ خضدار ‘ لورالائی اور سبی میں 250، کوئٹہ میں 500، سکردو اور گلگت میں 250‘ کریم آباد میں 100 اور گانچھے میں 50 بستروں کا ہسپتال بنے گا۔ آزاد کشمیر کے علاقہ مظفر آباد میں 250‘ راولاکوٹ‘ کوٹلی‘ اٹھمقام میں 100 بستروں پر مشتمل ہسپتال تعمیر ہو گا۔ اسلام آباد میں 3 ہسپتالوں کیلئے اراضی مختص کی جائے گی یہ تمام ہسپتال بہتر انتظامیہ کے زیرانتظام چلائے جائیں گے۔ ان ہسپتالوں کی تعمیر ملک بھر کے عوام کو بہترین طبی سہولیات دینے کے ویژن کا حصہ ہے۔ وزیراعظم نے حکومت کی میعاد ختم ہونے سے پہلے ان ہسپتالوں کی تعمیر مکمل کرنے کی ہدایت کی ہے۔ وزیراعظم کی جانب سے اعلان کردہ 46 ہسپتالوں میں پنجاب میں 12 بلوچستان اور خیبر پی کے میں آٹھ آٹھ‘ سندھ میں 6‘ آزاد کشمیر میں 5 گلگت بلتستان میں 4، وفاقی دارالحکومت میں 3 ہسپتال تعمیر ہوں گے۔ پنجاب میں 500 بستروں پر مشتمل 5 اور 250 بستروں پر مشتل 7 ہسپتال‘ بلوچستان میں پانچ سو بستروں کا ایک 250 بستروں کے تین اور سو بستروں کے چار ہسپتال‘ خیبر پی کے میں پانچ سو بستروں کے دو‘ 250 بستروں کے چار اور سو بستروں کے دو ہسپتال‘ سندھ میں پانچ سو اور دو سو پچاس بستروں کے تین تین گلگت میں 250 بستروں کے دو ایک سو اور ایک پچاس بستر کا ہسپتال آزاد کشمیر میں 250 بستروں کا ایک سو بستر کے تین اور پچاس بستروں کا ایک ہسپتال تعمیر ہو گا۔ تمام ہسپتالوں کی تعمیر کے اخراجات وفاقی حکومت برداشت کریگی۔ 46 اضلاع کا انتخاب غربت‘ صحت کی سہولتوں کے فقدان کو مدنظر رکھ کر کیا گیا ہے‘ دورافتادہ‘ کم ترقی والے علاقوں میں سوشل راہداری کا خواب پورا کیا جائے گا۔ وزیراعظم نے کہا کہ غربت‘ بیماریوں کے خاتمے کیلئے بھرپور اور ترجیحی بنیادوں پر کوشاں ہیں۔ دریں اثناءوزیراعظم نواز شریف نے پاکستان چین اقتصادی راہداری کو پاکستان اور خطے بھر کیلئے گیم چینجر منصوبہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ گیس اور بجلی کی کمی پوری کرنے کی ہرممکن کوشش کر رہے ہیں۔ توانائی کے شعبے میں اربوں روپے کی سرمایہ کاری کی ہے۔ توانائی کے جاری منصوبوں کی تکمیل سے بجلی کی لوڈشیڈنگ کا خاتمہ ہو جائے گا۔ منصوبوں کی تکمیل پر صارفین کو سستی بجلی دستیاب ہو گی۔ ملک میں امن و امان کی صورتحال میں نمایاں بہتری آئی ہے۔ عالمی مالیاتی ادارو ں کا اعتماد پاکستانی معیشت میں بہتری کا ثبوت ہے۔ وہ سینٹ میں قائد ایوان راجہ ظفر الحق سے ملاقات میں گفتگو کر رہے تھے۔ ملاقات میں ملکی سیاسی و مجموعی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ و زیراعظم نے کہاکہ حکومت بجلی اور گیس کی کمی دور کرنے کیلئے تمام تر وسائل بروئے کار لا رہی ہے۔ توانائی کے جاری منصوبوں کی تکمیل سے لوڈشیڈنگ کا نہ صرف مکمل خاتمہ ہو گا بلکہ صارفین کو سستی بجلی بھی مہیا ہو گی۔ اقتصادی راہداری ملک کیلئے گیم چینجر ثابت ہو گی۔ سی پیک سے خطے کی تقدیر بدل جائے گی۔ ملک میں امن و امان کی صورتحال میں واضح بہتری آئی ہے ۔ امن و امان کی صورتحال میں بہتری سے تاجر برادری مستفید ہو رہی ہے۔ ہمارے تمام اقدامات کا مقصد عوام کی خوشحالی ہے حکومت کے ترقیاتی ایجنڈا سے اقتصادی سرگرمیوں میں اضافہ ہوگا، روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے، غربت کے خاتمہ میں مدد ملے گی۔ حکومت کی طوےل المدت اقتصادی استحکام کی پالےسےوں کی وجہ سے عالمی مالےاتی منڈےوں کا پاکستان پر اعتماد بڑھا ہے، ٹےکس محصولات مےں نماےاں اضافہ ہوا ہے، زرمبادلہ کے ذخائر 20ارب ڈالر سے تجاوز کر گئے ہےں، گےس کے شعبے مےں اصلاحات سے معیشت مستحکم ہو گی۔ حکومت عوام کا معےار زندگی بہتر بنانا چاہتی ہے۔ معاشی سرگرمیوں میں اضافے سے روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے۔ ملک مےں امن و امان کی صورتحال مےں بہتر ی آئی ہے جس کا براہ راست فائدہ تاجر برادری کو ہوا ہے ٹےکس محصولات مےں نماےاں اضافہ ہوا۔ عالمی مالےاتی منڈےوں کا پاکستان پر اعتماد بڑھا، اعتماد مےں اضافہ حکومت کی طوےل المدت اقتصادی پالےسےوں کی کامےابی کا ثبوت ہے۔ حکومت بجلی اور گےس کی کمی دور کرنے کے لئے اقدامات کر رہی ہے۔ گےس کے شعبے مےں اصلاحات سے معیشت مستحکم ہوئی، بجلی اور گےس کی پےدوار مےں اضافے سے نرخوں مےں کمی واقع ہو گی۔ ظفر الحق نے وزےراعظم کے ملک کی ترقی‘ لوڈشےڈ نگ کے خاتمے اور نوجوانوں کے لیے روزگار کے مواقعے فراہم کرنے کے عزم کو سراہتے ہوئے کہا کہ حکومت کا ترقی اور خوشحالی کا اےجنڈا ملک کو مسائل کے گرداب سے نکال دے گا۔ وزیراعظم نواز شریف نے نایاب کچھوے سمگل کرنے کا سخت نوٹس لیا اور ہدایت کی کہ کچھے سمگل کرنے والوں کیخلاف فوری قانونی کارروائی کی جائے۔ تحویل میں لئے گئے کچھوں کی دیکھ بھال کیلئے اقدامات کئے جائیں۔ متعلقہ ادارے کچھووں کی حفاظت یقینی بنائیں۔ ترجمان وزیراعظم ہاﺅس کے مطابق وزیراعظم کی ہدایت پر عالمی سمگلنگ روکنے کے رولز تیار کئے گئے ہیں۔