بیجنگ (آئی این پی) بیجنگ حکومت پاکستان، تاجکستان اور افغانستان کے ساتھ مل کر انسداد دہشت گردی کے طریقہ کار کی تیاری میں مصروف ہے، کئی طرز کے عسکری تعاون پر غور کر رہے ہیں جیسا کہ مشترک فوجی مشقیں، سرحدوں پر مشترکہ گشت اور شاید مستقبل میں مشترکہ آپریشنز بھی اس میں شامل ہوں، بیجنگ حکومت افغانستان میں کئی منصوبوں میں سرمایہ کاری بھی کر رہی ہے،چینی حکومت شاہراہ ریشم اقتصادی تعاون کے منصوبے پر کام کر رہی ہے، افغان علاقوں ایک بہت بڑی تعداد داعش کے حامی چیچن، وسط ایشیائی، پاکستانی، عرب اور خود افغان عسکریت پسند فعال ہیں، جو طالبان سے بھی زیادہ سفاک ہیں، ان دہشت گردوں کی بیخ کنی کے لئے باہمی تعاون ناگزیر ہے، چینی میڈیا کے مطابق کابل میں متعین چینی سفیر یاؤ جینگ نے تینوں ممالک کی مشترکہ سرحد کے قریب واقع شمال مشرقی افغان صوبے بدخشاں کے دورے کے موقع پر کہا دہشت گردی کی بڑھتی کارروائیاں نہ صرف ان ممالک بلکہ خطے کے لئے باعث تشویش ہیں۔ دہشت گردوں کی بیخ کنی کے لئے باہمی تعاون نا گزیر ہے۔