لاہور (خبرنگار) مسلم لیگ (ن) کی مرکزی رہنما مریم نواز نے کہا ہے کہ عدل کی کرسی پر بیٹھنے والوں کو عہد کرنا چاہئے کہ حق و سچ پر مبنی فیصلہ کریں گے۔ شریف فیملی کی 3 نسلوں کے احتساب کے بعد صرف اقامہ نکلا، جن لوگوں کا نام پانامہ میں تھا ان کا مقدمہ بھی نہیں چلایا گیا۔ نوازشریف کا نام پانامہ میں نہیں تھا پھر بھی مقدمہ چلایا گیا‘ عوام کو نوازشریف کے ساتھ ہونیوالی سازش منظور نہیں‘ عوام 17ستمبر کو اس سازش کا جواب دیں گے۔ وہ ملک پارک بلال گنج میں جلسہ سے خطاب کر رہی تھی۔ جلسہ گاہ میں خواتین کی بڑی تعداد موجود تھی۔ مریم نواز نے ریلی کا آغاز سہ پہر 3 بجے بند روڈ سے کیا اور وہ توحید روڈ‘ چوک ماموں خان‘ کھوکھر ٹائون مین بازار‘ امین پارک‘ خادم راشد روڈ‘ نواز روڈ‘ حق سٹریٹ‘ سگیاں انڈر پاس‘ میجر شریف روڈ‘ مالی پورہ بند پارک‘ چراغ پارک اور بلال گنج کی مختلف گلیوں سے ہوکر 6گھنٹے بعد جلسہ گاہ پہنچیں۔ ریلی میں طلال چودھری‘ پرویز ملک‘ سیف الملوک کھوکھر‘ عظمیٰ بخاری اور دیگر بھی شامل تھے۔ مریم نواز نے ریلی کے دوران معمول کے برعکس متعدد جگہ پر جیپ رکوا کر اور گاڑی سے باہر آکر لوگوں کے نعروں کا جواب دیا۔ مریم نوازشریف نے کہا نوازشریف دلوں میں رہتا اور دلوں کی دھڑکن بھی ہے۔ انہوں نے کہا دہشت گردی اور لوڈشیڈنگ کا خاتمہ مسلم لیگ (ن) کا منشور ہے۔ مریم نوازشریف نے نعرے لگاتے ورکرز کو مخاطب کرکے کہا کہ نوازشریف کی نااہلی قبول ہے؟ نااہلی منظور نہیں تو کیا 17 ستمبر کو جواب دو گے؟ انہوں نے کہا 17ستمبر کو لاہور میں شیر بولے گا اور دنیا سنے گی۔ دنیا کو بتانا ہے نوازشریف کو نکالنا تمہارے بس کی بات نہیں۔ انہوں نے تحریک انصاف کو مخاطب کرکے کہا میٹرو بس کو جنگلہ بس کہتے ہو‘ میٹرو ٹرین کو پیسے کا ضیاع کہتے ہو۔ لاہور کی ترقی پر باہر جاکر تنقید کرنے والو۔ آج کس منہ سے ووٹ مانگ رہے ہو۔ انہوں نے کہا مخالفین کا منشور انگلی‘ دھرنا‘ دھاندلی اور اقامہ ہے۔ 2013ء میں آپ کو حکومت نہیں ملی تھی۔ 2018ء اور اس کے بعد بھی نہیں ملے گی۔ ہم سے سوال پوچھنے والے بتائیں ان کے باپ دادا کا کوئی کاروبار تھا۔ بغیر کاروبار تمہارے پاس اربوں روپے کہاں سے آئے۔ انہوں نے اپنے ورکرز سے سوال کیا کیا لوڈشیڈنگ دہشت گردی میں کمی آئی؟ کیا آج کا پاکستان 2013ء کے پاکستان سے بہتر نہیں؟ پھر بیٹے سے تنخواہ نہ لینے پر وزیراعظم کو کیوں نااہل کیا گیا۔ یہ سزا نوازشریف نہیں پاکستان کی ترقی اور عوام کے ووٹوں کو ملی ہے۔ کسی نے کرپشن اور کسی نے منی لانڈرنگ کا الزام لگایا‘ کرپشن ثابت ہوئی تو کیا نااہلی اقامہ پر ہوئی۔ سوال پوچھا گیا نوازشریف ماں کے ساتھ کیوں رہتے ہو۔ پوچھا گیا نوازشریف نے بیٹے سے پیسے کیوں لئے‘ بیٹی کو پیسے کیوں دئیے۔ قبل ازیں ماڈل ٹائون میں مسلم لیگ ن لائرز فورم کے وکلا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا مسلم لیگ (ن) کی مرکزی رہنما مریم نواز نے کہا ہے نیب کے جتنے کیسز میں ہم سرخرو ہوئے ان کو دوبارہ نئے طریقے سے کھولا گیا ہے، قوم دیکھ رہی ہے این اے 120کے عوام نواز شریف کے ساتھ کھڑے ہیں، نوازشریف اتنے ہی کرپٹ تھے تو الزامات کو ثابت کیا جاتا، اقامے پر نااہلی کا مطلب ہے نواز شریف کے خلاف کچھ نہیں تھا، جے آئی ٹی کے ہیرے بھی ایک پائی کی کرپشن نہیں نکال سکے۔ 17ستمبر کو وکلا باہر نکلیں اور مسلم لیگ (ن) کو کامیاب کرائیں۔ مریم نواز شریف نے کہا وکلا مسلم لیگ (ن) کی آرمی ہیں، وکلا ء نے ایک انتہائی کامیاب کنونشن کرا کر ثابت کیا وہ مسلم لیگ (ن) اور جمہوریت کے ساتھ کھڑے ہیں۔ کامیاب ترین وکلاء کنونشن دیکھ کر مخالفین کو بھی چپ لگ گئی، مخالفین کی جانب سے پراپیگنڈا کیا گیا کارکنوں کو کالا کوٹ پہنا کر وکلاء کنونشن میں لا یا گیا تاہم وکلاء کی بڑی تعداد میں کنونشن میں شرکت سے حوصلہ ملا۔ انہوں نے کہا کوئی یہ بتائے گا نواز شریف کو کس بات کی سزا دی گئی، ہماری خاندانی باتوں کو سڑکوں پر اچھالا گیا، روزانہ ایک نئی بات سن کر دکھ ہوتا تھا۔ جب نواز شریف کے خلاف کوئی ثبوت نہ ملے تو اقامہ کو ایشو بنا لیا گیا، کوئی یہ بتائے گا باپ بیٹے سے پیسے لے تو کیا یہ گناہ ہے۔ انہوں نے مزید کہا عوام کی بڑی تعداد نے نوازشریف کی نااہلی کا عدالتی فیصلہ مسترد کر دیا ہے۔ ایک مقدمے میں 4 بار فیصلہ آیا اور اب پانچویں مرتبہ فیصلہ آئے گا۔ نوازشریف پاکستان کے مفاد اور ترقی کی بات کرتے ہیں، سزا دینے کے بعد کیس نیب کو بھیجا گیا ہے۔ انہوں نے کہا میڈیا ٹرائل کرکے ہمارے خلاف مہم چلائی گئی جو انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے، نواز شریف پاکستان کی ترقی کی بات کرتے ہیں اس لیے ان کے خلاف فیصلہ آیا جبکہ پاکستان کی تاریخ میں عوام نے فیصلے پر فوری رد عمل دیا۔ اس موقع پر وکلاء رہنمائوں نے مریم نوز کو این اے 120میں بھرپور حمایت کا یقین دلاتے ہوئے کہا بیگم کلثوم کی انتخابی مہم میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا جائے گا۔ نوائے وقت رپورٹ کے مطابق مریم نواز نے این اے 120 کی انتخابی مہم کے دوران کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا 17 ستمبر کو کھلاڑیوں اور مداریوں کو شکست ہو گی‘ عوام 17 ستمبر کو شیر پر مہر لگائیں۔ این اے 120 میں 17ستمبر کو شیر بولے گا عوام اپنے لیڈر کے ساتھ ہونے والی زیادتی کا جواب دیں گے۔