اسلام آباد (صباح نیوز) سعودی عرب نے پاکستان چین اقتصادی راہداری منصوبے کے سلسلے میں پاکستان کے ساتھ تعاون کا عندیہ دیا ہے۔ پاکستان میں تعینات سعودی عرب کے سفیر ایڈمرل (ر) نواف احمد المالکی نے کہا ہے کہ اس خطے میں یہ ایک بڑا منصوبہ ہے۔ اس منصوبے سے پاکستان اور خطے میں ترقی کی نئی راہیں کھلیں گی۔ سی پیک کے سلسلے میں ہمارے وفود کام کر رہے ہیں۔ سعودی عرب بھی سی پیک کے سلسلے میں اپنا کردار ادا کرے گا۔ ہم سمجھتے ہیں کہ اس منصوبے کے ذریعے پاکستان میں ترقی ہو گی اور ہم یہی چاہتے ہیں کہ پاکستان ترقی کرے اور پاکستان میں خوشحالی آئے۔ نواف احمد المالکی نے خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے کہا دہشت گردی کے خاتمے کے لئے ہم نے اسلامی فوجی اتحاد بنایا ہے جس کی قیادت جنرل راحیل شریف کر رہے ہیں۔ اسلامی فوجی اتحاد کسی ملک کے خلاف نہیں بلکہ اسلامی ممالک میں انسداد دہشت گردی کے لئے یہ اتحاد قائم کیا گیا ہے۔ اس اتحاد کے ذریعے ہم ایک پرامن مسلم دنیا چاہتے ہیں۔ اسلامی فوجی اتحاد اسلامی دنیا میں دہشت گردی کے خاتمے اور امن کے قیام کے لئے کردار ادا کرے گا۔ اس سلسلے میں ممبر ممالک کے درمیان انٹیلی جنس شیئرنگ ہو گی۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی پوری امت مسلمہ کا مسئلہ ہے۔ ہم چاہتے ہیں کہ اسلامی فوجی اتحاد کے ذریعے پرامن مسلم دنیا کا خواب پورا کیا جائے۔ پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں قربانیاں دی ہیں۔ پوری دنیا پاکستان کی کوششوں اور قربانیوں کا اعتراف کررہی ہے۔ پاکستان کے سابق فوجی سربراہ جنرل راحیل شریف کو اسلامی فوجی اتحاد کا سربراہ بنایا گیا ہے۔ ان کا تقرر ثابت کرتا ہے کہ پاکستان اور سعودی عرب کے کتنے گہرے تعلقات ہیں۔ جنرل راحیل شریف نے پاکستان میں اپنے دور میں اس ضمن میں گرانقدر خدمات سرانجام دی ہیں۔ ہم ان کے تجربات سے فائدہ اٹھائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ سعودی عرب ایک مستحکم پاکستان چاہتا ہے۔ سعودی عرب اور پاکستان کے درمیان دوسرے شعبوں کی طرح دفاع کے شعبے میں بھی تعاون کیا جائے گا۔ دہشت گردی کے خاتمے کے لئے انٹیلی جنس کا تبادلہ بھی ہو گا۔ ہم جلد ہی دفاعی شعبوں میں تعاون کے بہت سے معاہدوں پر دستخط کرینگے ہم اس سلسلے میں کوشاں ہیں۔سعودی سفیر نے کہا کہ سعودی عرب کی کوشش ہے کہ ایسے ممالک جہاں غربت ہے وہاں صرف امداد ہی نہ دی جائے بلکہ ایسے منصوبے بھی شروع کئے جائیں جن کی مدد سے لوگ اپنے پاؤں پر کھڑے ہوں، غربت کا خاتمہ ہو۔ سعودی سفیر نے کہا کہ میں اپنی حکومت کو ایک منصوبہ بھیج رہا ہوں۔ اس منصوبے کے تحت بڑی تعداد میں پاکستانی فوجی و دیگر شہداء کے خاندانوں کو سالانہ بنیادوں پر عمرہ پر بھیجا جائے گا۔ سعودی عرب بھیجے جانے والے افراد کے تمام سفری، رہائشی اور دوسرے اخراجات سعودی حکومت خود برداشت کرے گی۔ پاکستان ہمارا ایک قریبی برادر ملک ہے اور سعودی عرب ضرورت کے وقت ہمیشہ پاکستان کے ساتھ کھڑا رہے گا۔ ہمارا یہ عزم ہے کہ ہم مشکل گھڑی میں اپنے دوست ملک کو تنہا نہیں چھوڑیں گے۔ سعودی سفیر نے کہا کہ اگلے مرحلے پر پاکستان کی ترقی اور خوشحالی کے کئی اور منصوبے بھی شروع کئے جائیں گے۔ سعودی حکومت کے پاکستان کے عوام، حکومت اور فوج سے گہرے مراسم ہیں۔ انہوں نے کہا سعودی عرب مسئلہ کشمیر کا پرامن حل چاہتا ہے۔ سعودی عرب اس سلسلے میں پاکستان و بھارت کے درمیان جو کردار ادا کر سکتا ہے وہ کرے گا۔