کراچی +لاہور / جڑانوالہ(نیوز رپورٹر+خصوصی نامہ نگار + نمائندہ نوائے وقت) امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ حکومت پاکستان روہنگیا کے مسلمانوں پر مظالم کے حوالے سے بزدلانہ اور مجرمانہ رویہ ترک کرے ‘ میانمار کے سفیر کو ملک بدر کرکے سفارتی تعلقات ختم کئے جائیں ‘مسلم حکمران اور مسلم ممالک کی اسلامی فوج کیا کررہی ہے ‘میانمار میں مسلمانوں پر انسانیت سوز مظالم اور ان کی نسل کشی کے خلاف مسلم حکمران اور اسلامی ممالک کی فوج خاموش کیوں‘جب تک روہنگیا کے مسلمانوں پر مظالم کا سلسلہ بند نہیں کیا جائے گا اور حکومت پاکستان عالمی سطح پر اپنا کردار ادا نہیں کرے گی ہم قومی سطح پر احتجاجی تحریک جاری رکھیں گے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جماعت اسلامی کے تحت ایم اے جناح روڈ پر ’’ سپورٹ روہنگیا مارچ‘‘کے لاکھوں مرد وخواتین سے لاہور سے ویڈیو لنک خطاب کرتے ہوئے کیا۔ مارچ کا انعقاد روہنگیا مسلمانوں سے اظہار یکجہتی کیلئے اور بدھسٹ حکمرانوں اور میانمار کی افواج کے انسانیت مخالف مظالم پر بڑی طاقتوں ‘ اقوام متحدہ ‘ انسانی حقوق کے عالمی اداروں اور مسلم حکمرانوں کی خاموشی کے خلاف کیا گیا۔مارچ سے جماعت اسلامی پاکستان کے مرکزی جنرل سکریٹری لیاقت بلوچ‘ نائب امیر اسد اللہ بھٹو ‘امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن ‘الخدمت فاؤنڈیشن کے صدر عبد الشکور ‘جمعیت علمائے اسلام کے رہنما اسلم غوری ‘کراچی بار ایسوسی ایشن کے صدر نعیم قریشی‘ مسلم لیگ (ن)کے صوبائی سکرٹری جنرل خواجہ طارق ‘مسلم لیگ (ق)کے صوبائی سکرٹری جنرل طارق حسین ‘گوردواراہ آرام باغ کے سردارہیرا سنگھ ‘پاسٹر شہزاد بخش‘ میانمار کمیونٹی کے نمائندے نور حسین اراکانی اور دیگر نے بھی خطاب کیا۔ مارچ کے لاکھوں شرکاء نے متفقہ طور پر ایک قراردادا بھی منظور کی۔ سینیٹر سراج الحق نے مزید کہا کراچی کے عوام نے فلسطین ‘ کشمیر ‘ افغانستان ‘ شیشان ہر جگہ کے مسلمانوں کو سپورٹ کیا ہے، آپ نے روہنگیا کے مسلمانوں سے اظہار یکجہتی کرکے ثابت کردیا کراچی ہمیشہ کی طرح زندہ اور بیدار ہے۔ اقوام متحدہ کی رپورٹ کے مطابق آج دنیا کی سب سے مظلوم ترین قوم روہنگیا کے مسلمان ہیں افسوس عالم اسلام کے حکمران خاموش ہیں۔ اسلامی ممالک کی فوج بھی کچھ نہیں کررہی۔ اسلامی ممالک کی فوج دہشت گردی کے خاتمے کیلئے بنائی گئی ہے کیا میانمار کے مسلمانوں پر مظالم دہشت گردی نہیں؟ حکومت نے ہمیں میانمار کے سفارتخانے پر احتجاج کرنے سے روکا ہم نے ان سے کہاکہ آپ امریکہ اور بھارت سے کیوں ڈرتے ہیں۔ ہمارے حکمران اندھے اور بہرے بن گئے ہیں جب ترکی کے صدر طیب اردگان کی اہلیہ بنگلہ دیش میں میانمار کے مہاجرین سے مل سکتی ہیں تو ہمارے حکمران کچھ کیوں نہیں کرسکتے۔ سراج الحق نے مطالبہ کیا اقوام متحدہ کے سامنے جاکر ڈیرہ ڈال دیاجائے اقوام متحدہ کے چارٹر کے چیپٹر 7 کے مطابق ان کی ذمہ داری ہے کہ اقوام متحدہ میانمار میں اپنا کردار ادا کرے۔ لیاقت بلو چ نے کہاکہ کراچی کے لاکھوں مرد وخواتین کا آج سڑکوں پر نکلنا بہت بڑی کامیابی ہے۔ نوبل انعام یافتہ سوچی کے طرز عمل نے انسانیت کو بھی شرمندہ کردیا ہے۔ اب ضرورت اس بات کی ہے، یہ انعام واپس لیا جائے۔
اسد اللہ بھٹو نے کہاکہ حکومت پاکستان یہ مقدمہ لے کر اقوام متحدہ اور اسلامی کونسل میں جائے۔ حافظ نعیم الرحمن نے کہا کراچی نے ثابت کردیا ہم روہنگیا مسلمانوں کے نام پر سب متحد اور یکجا ہیں۔ امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہاہے کہ میں آج لاہور تا اسلام آباد احتساب مارچ کر رہاہوں جس کا مقصد ان 436 لوگوں کا احتساب ہے جن کے نام پانامہ لیکس میں ہیں۔ نوازشریف کی نااہلی سے احتساب کاعمل مکمل نہیں ہوا۔ عوام نے سپریم کورٹ کو مینڈیٹ دیا ہے کہ وہ کرپٹ بیوروکریسی جرنیلوں اور ججوں سمیت جس نے بھی پاکستان کو لوٹا ہے ، ان کو احتساب کے کٹہرے میں لائے اور لوٹی گئی قومی دولت واپس لینے کے لیے ایک نظام بنائے تاکہ ملک کو لوٹنے والوں سے حساب برابر کیا جاسکے۔ نوازشریف کو سپریم کورٹ نے نہیں ، اللہ نے پکڑا ہے۔ جماعت اسلامی پاکستان کو امریکی آلہ کاروں سے نجات دلانے کی جدوجہد کر رہی ہے۔ ان خیالات کااظہار انہوں نے جڑانوالہ میں بڑے جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا مسلح دہشت گرد بھی خطرناک ہیں مگر ایوانوں میں بیٹھے دہشت گرد زیادہ خطرناک ہیں۔ ملک کو دیانتدار قیادت اور انقلاب کی ضرورت ہے۔ افراد کی نہیں ، قانون اور آئین کی حکمرانی چاہتے ہیں۔ ہم نے احتساب کے لیے تحریک شروع کی ہے ، صرف نوازشریف کے احتساب سے یہ تحریک ختم نہیں ہوگی۔ پاکستان کے تمام مسائل کا حل نظام مصطفیٰ کا نفاذ ہے۔ ترجمان جماعت اسلامی پاکستان امیر العظیم نے کہا ہے کہ جماعت اسلامی احتساب تحریک کو آگے بڑھانے اور لوٹی گئی قومی دولت بیرون ملک سے واپس لانے کیلئے آج لاہور سے راولپنڈی تک احتساب مارچ کرے گی جس میں ہزاروں کی تعداد میں عوام شریک ہونگے۔ احتساب مارچ کی قیادت امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق کریں گے۔ مارچ کاجی ٹی روڈ کے چھوٹے بڑے شہروں میں شاندار استقبال ہوگا۔مارچ کا آغاز داتا دربار چوک سے صبح 10بجے ہوگا۔گوجرانوالا اور راولپنڈی میں بڑے عوامی جلسے ہونگے۔ راولپنڈی میں مری روڈ پر جلسہ عام کے بعد یہ مارچ اختتام پذیر ہوگا۔نمائندہ نوائے وقت کے مطابق سراج الحق نے کہا روہنگیا کے مسلمان ہماری مدد کے طلب گار ہیں ہمارا مرنا جینا روہنگیا مسلمانوںکے ساتھ ہے۔ حکمران روہنگیا مسلمانوں کا ساتھ نہیں دے سکتے تو ہماری قیادت کے اہل نہ ہیں۔ بزدل حکمران یورپ ، انڈیا اور امریکہ سے ڈرتے ہیں۔ 20کروڑ عوام کا مطالبہ ہے میانمار کے سفیروں کو نکالا جائے اور سفارتی و تجارتی تعلقات ختم کر دیے جائیں۔ سراج الحق نے نو منتخب یوتھ عہدیداران سے حلف لیا۔
روہنگیا مسلمانوں کی نسل کشی ہو رہی ہے‘ میانمار سے سفارتی ‘ تجارتی تعلقات ختم کئے جائیں: سراج الحق
Sep 11, 2017