قاہرہ (بی بی سی) مصر کے شاہی سنار کے مقبرے سے نئی حنوط شدہ نعشیں برآمد ہوئی ہیں۔ مصری حکام کے مطابق ماہرین آثار قدیمہ کو ایک خاتون اور دو نوجوان لڑکوں کی حنوط شدہ نعشیں ملی ہیں۔ یہ مقبرہ دارالحکومت قاہرہ کے جنوب میں 400 میل کے فاصلے پر دریائے نیل کے ساحلی شہر الاقصر میں واقع ہے۔ یہ 16ویں سے 11ویں صدی قبل مسیح کی شاہی سلطنت میں بنا تھا۔ اس مقبرے سے جو دیگر اشیا ملی ہیں ان میں ایک مجسمہ امینن ہاٹ نامی سنار کا ہے جو اپنی بیوی کے ساتھ بیٹھا ہے۔ یہ مقبرہ درا ابول ناگہ میں دریافت ہوا ہے جو کہ اس دور کے اعلیٰ حکام کی جائے تدفین تھی۔ ابھی یہ واضح نہیں کہ دریافت ہونے والی تینوں حنوط شدہ نعشوں کا امینن ہاٹ سے کوئی تعلق ہے یا نہیں؟ آثار قدیمہ سے متعلق مصری وزارت کا کہنا ہے کہ مقبرے کے نچلے حصے سے حنوط شدہ لاشیں ملی ہیں جو مرکزی حصے کی جانب جاتا ہے۔ ماہرین آثار قدیمہ کا کہنا ہے کہ خاتون کی عمر 50 سال تھی جس کی موت ہڈیوں کی بیماری کی وجہ سے ہوئی اس کے دو بیٹوں کی عمریں 20 اور 30 سال بتائی گئی ہیں اور ان کی نعشیں اب بھی بہتر حالت میں محفوظ ہیں۔