میانمارمیں جوکچھ ہوا اسے بربریت کہنا کافی نہیں: اجمل نیازی، دلاورچودھری

لاہور (پ ر) برما میں جوکچھ ہورہا ہے اسے ظلم وبربریت کہنا کافی نہیں۔انسان کی تخلیق سے اب تک کسی نے انسانوں پر ایسا ظلم دیکھااورنہ سنا ۔ ان خیالات کااظہار ڈاکٹر اجمل نیازی، محمددلاورچودھری، مظہر برلاس، میاں منطوروٹو،میاں محمودالرشید، امیرالعظیم، ابوالہاشم ربانی، نوید چودھری، عارفہ خالد پرویز، مولانامحمدزبیر البازی، محمدناصراقبال خان، اخترڈار، کیپٹن (ر)عطاءمحمد خان، رقیہ غزل، سردارمرادعلی خان،قاضی سعداخترقریشی، محمدآصف عنایت بٹ،شاہد رشید، محمداکرم چودھری، عابدسلمان،ملک غضنفر اعوان، عبداللہ ملک، نبیلہ طارق، ممتازاعوان، میاں اشرف عاصمی، سلمان پرویز ، محمدشاہد محمود، خالدنصر،غلام عباس صدیقی،علی عمران شاہین، طاہراقبال خان اور خاکسار نائلہ شوکت نے ورلڈ کالمسٹ کلب کے زیراہتمام قومی سیمینار ''برما کی ریاستی بربریت انسانیت اور عالمی امن کیلئے زہرقاتل'' سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ورلڈ کالمسٹ کلب کے سرپرست اعلیٰ ڈاکٹر اجمل خان نیازی نے کہا کہ دنیا مین جہاں ظلم ہوتا ہے وہ مسلمانوں پر ہوتا ہے،ذلت صرف مسلمانوں کے ساتھ ہوتی ہے۔ حج کے دوران کتنا بڑا اجتما ع ہوتا ہے اس کا ذرا بھی اثر دنیا پر نہیں ہوتا کہ مسلمان اتنی بڑی تعداد میں ہیں اور متحد ہیں۔ اگر زندہ ہیں تو ہمیں ثابت کرنا چاہئے کہ ہم زندہ ہیں۔ورلڈ کالمسٹ کلب کے چیئرمین محمد دلاور چوہدری نے کہا کہ ہم ادھر بھی ہوتے اور ادھر بھی یہ رویئے ختم کرنے ہون گے۔انہوں نے کہا کہ ہمیں جہاد کی اشد ضرورت ہے،تعلیمی،معاشی میدان میں جہاد کرنا ہے۔ جب تک آواز مضبوط نہیں ہو گی کوئی فرق نہیں پڑے گا۔ ہم ایٹمی طاقت ہیں لیکن بارڈر غیر محفوظ ہیں۔ساری دنیا ایک طرف ہو جاتی ہے امریکہ ویٹو کرتا ہے اور اسرائیل ابھی تک قائم ہے۔ورلڈ کالمسٹ کلب کے صدر مظہر برلاس نے کہا کہ مسلمانوں کی نسل کشی قیام پاکستان کے وقت ہوئی تھی،راوی،چناب،ستلج سرخ ہو گئے تھے اور وہ خون مسلمانوں کا تھا۔ پیپلز پارٹی کے مرکزی نائب صدر میاں منظوراحمد وٹو اپوزیشن لیڈر محمو الرشید جماعت اسلامی کے مرکزی ترجمان امیر العظیم رکن قومی اسمبلی عارفہ خالد پرویز اور دیگر نے بھی خطاب کیا۔

انہوں نے کہا کہ مسلمانوں کی ریاستیں دہشت گرد لیکن ظلم کرنے والے انصاف پسند بنے ہوئے ہیں۔ امریکہ، اسرائیل، انڈیا ایک پیج پر ہیں اور عالمی سیاست میں شمالی کوریا،روس،ترکی،چین، پاکستان ایک پیج پر ہیں۔ پنجاب کے سابق وزیراعلیٰ اور پیپلز پارٹی کے مرکزی نائب صدر میاں منظوراحمد وٹو نے کہا کہ قائداعظمؒ نے قیام پاکستان کے بعد پہلی تقریر میں کہا تھا کہ پاکستان میں سب برابر ہیں چاہے ان کا تعلق کسی بھی فرقے سے ہو۔ تحریک انصاف کے مرکزی رہنما اورپنجاب اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر محمو الرشید نے کہا کہ ورلڈ کالمسٹ کلب کے منتظمین کو مبارکباد پیش کرتا ہوں، مختلف اہم ایشور پر پروگرام کرتے ہیں۔ مظالم کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے۔انہوں نے کہا کہ حکومتی سطح پر جس طرح سٹینڈ لینا چاہئے تھا اس طرح جرات و دلیری نظر نہیں آئی۔برمی مسلمانوں کی مدد کے لئے بھی کچھ نہیں کیا گیا۔برما کا سفارتخانہ بھی بند نہیں کیا۔پنجاب و قومی اسمبلی میں قراردادیں پاس ہو جائیں گی اور معاملہ ختم ہو جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ کا بھی دوہرا معیار واضح ہو چکا ہے۔ طیب اردگان کی تحسین کرنی چاہئے کہ خاتون اول وہاں پہنچ کر سامان تقسیم کر رہی ہیں اور اعلان کیا کہ مظالم بند کریں ورنہ ہم بارڈر کراس کر کے پہنچ جائیں گے یہ بات پاکستان بھی کر سکتا تھا۔حسینہ واجد جس نے مہاجرین پر دروازے بند کر دیئے اس کے خلاف بھی بات کر سکتے تھے۔جماعت اسلامی کے مرکزی ترجمان امیر العظیم نے کہا کہ برما کا مسئلہ آج کا نہیں۔1826میں انگریزوں نے اس پر قبضہ کیا، انگریزگئے تو وہاں بدھوﺅں کو اٹھانے کی کوشش کی، 1942میں چالیس دن تک قتل عام جاری رہا،ڈیڑھ لاکھ لوگ شہید ہوئے،1947میں جب انگریز جا رہے تھے تو پھر قتل عام ہوا،1954میں باقاعدہ فوج نے قتل عام کا آغاز کیا،1982میں بھی مسلمانوں کا قتل عام کیا گیا۔انہوں نے کہا کہ 1992میں مشرقی پاکستان گیا اور وہاں لوگوں کی حالت زار دیکھی۔ انہوں نے کہا کہ چالیس لاکھ کی آبادی میں سے پانچ لاکھ لوگ مارے جا چکے ہیں۔ لفظوں سے کبھی مسائل حل نہیں ہوتے، عمل سے حل ہوتے ہیں۔پاکستانی حکومت او آئی سی کی آڑ میں بدعملی کا نمونہ بنی ہوئی ہے۔ پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنما نوید چوہدری نے کہا کہ برما کے مسلمانوں پر جو کچھ ہوا قابل مذمت ہے۔ ملی مسلم لیگ کے رہنما ابوالہاشم ربانی نے کہا کہ آج ہم جس ظلم کے خلاف ہم اکھٹے ہوئے ہیں اس کا سلسلہ نیا نہیں، مسلمانوں پر ظلم دنیا بھر میں ہو رہا ہے۔ مسلم لیگ(ن) کی رکن قومی اسمبلی عارفہ خالد پرویز نے کہا کہ اقوام متحدہ تک آواز پہنچانی چاہئے اور اختلافات ختم کر کے ہمیں آپس میں متحد ہونا چاہئے۔ جمعیت علماءاسلام نظریاتی کے سیکرٹری جنرل مولانا محمدزبیر البازی نے کہا کہ برما کے مسلمانوں پر دہشت ناک مظالم دیکھے تو رنج وغم،غصے،نفرت کی کیفیت کو الفاظ میں بیان نہیں کر سکتا،زندہ انسانوں کو جلایا جا رہا ہے۔ پاکستان تحریک انصاف نظریاتی کے رہنما اختر ڈار نے کہا کہ برما کے مسلمانوں پر مظالم کے خلاف مسلمان سراپا احتجاج ہیں۔او آئی سی کی تنظیم نو کی جائے اور برما سے تعلقات ختم کرنے چاہئے۔ کالم نگاراورتجزیہ کارسلمان عابد نے کہا کہ طاقت کا استعمال عالمی سیاست کے لئے خطرہ ہے۔فورمز کو زیادہ مضبوط بنایا جائے۔اقوام متحدہ کتنا پاور فل ہے یہ ایک سوالیہ نشان ہے۔ ورلڈکالمسٹ کلب وومن ونگ کی مرکزی چیئرپرسن نیلما ناہیددرانی نے کہا کہ مسلمانوں میں اتحاد نہیں ہے جس کہ وجہ سے دنیا بھر میں مظالم ہو رہے ہیں۔

ای پیپر دی نیشن