اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی) پارلےمانی جماعتوں کے اجلاس میں 13ستمبر کو پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس بلانے بنانے کی تجوےز دی گئی ہے جس سے صدرمملکت اسلامی جمہوریہ پاکستان خطاب کریں گے۔ اجلاس میں 14 ستمبر کو قومی اسمبلی کا باقاعدہ اجلاس بلانے پر اتفاق کیا گیا۔ اجلاس میں مجالس قائمہ کی تشکیل نو ،پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس اور قومی اسمبلی کے اجلاس کے شیڈول کے متعلق تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا ۔ اجلاس کے شرکاءسے گفتگو کرتے ہوئے سپیکر نے کہا کہ جمہوریت کے تسلسل سے ملک میں جمہوری ادارے مستحکم ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستانی عوام نے تمام سیاسی جماعتوں کو اس ایوان میں اپنے قیمتی ووٹ کے ذریعے بھیجا ہے اور ان کی اس ایوان سے بڑی اُمیدیں وابستہ ہیں ۔انہوں نے کہا کہ عوام کو سہولت فراہم کرنے اور ملک کو تر قی کی راہ پر گامزن کرنے کے لیے ہم سب کو مل کر اس نظام کو چلانا ہو گا۔ سپیکر نے کہا کہ مجالس قائمہ کی جلدازجلد تشکیل ان کی اولین ترجیح ہے اور اس کے لیے وہ قومی اسمبلی میں موجودہ تمام جماعتوں سے مشاورت کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ کمیٹیوں کی تشکیل کے سلسلے میں ماضی کی روایات کوملحوظ خاطر رکھا جائے گا۔انہوں نے مزید کہا کہ پارلیمنٹ کے تقدس میں اضافے اور ملک میں جمہوریت کے فروغ کے لیے سب کو مل کر کام کرنا ہوگا ۔انہوں نے اس موقع پر اپوزیشن رہنماﺅں سے ہاﺅس بزنس ایڈوائزری کمیٹی کے ارکان کے نام جلد از جلد دینے کی بھی درخواست کی ۔ اجلاس میں جن پارلیمانی رہنماﺅں اور اُن کے نمائندوں نے شرکت کی ان میں پرویز خٹک وفاقی وزیر برائے دفاع، مخدوم شاہ محمود حسین قریشی وفاقی وزیر خارجہ امور،اسد عمروفاقی وزیر خزانہ، ڈاکٹر شیریںمہرالنساہ مزاری وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق ،ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی محمد قاسم خان سوری، ملک عامر ڈوگر، سردار ایاز صادق، رانا تنویر حسین ، سید غلام مصطفی شاہ، سید نوید قمر اور مولانا اسد محمودکے علاوہ وزارت پارلیمانی امور کے سیکرٹری شامل تھے ۔
مشترکہ اجلاس