نوازشریف کی سزا معطلی کیلئے درخواستیں نیب نے مزید التواءمانگا تو فیصلہ سنا دینگے : ہائیکورٹ

اسلام آباد/ لاہور (وقائع نگار + نامہ نگار + وقائع نگار خصوصی+ خصوصی رپورٹر) اسلام آباد ہائی کورٹ نے ایون فیلڈ ریفرنس میں سنائی گئی سزاﺅں کے خلاف سابق وزیراعظم نواز شریف، مریم نواز اور کیپٹن (ر) محمد صفدر کی اپیلوں اور سزا معطلی کی درخواستوں کی سماعت آج تک ملتوی کر دی ہے۔ جسٹس اطہر من اللہ نے ریمارکس دئیے کہ خواجہ حارث نے سزا معطلی کی درخواستوں پر پہلے میرٹ پر زیادہ دلائل دئیے، اب میرٹ پر بات کئے بغیر اپنا کیس پیش کریں، سزا معطلی کی درخواستوں کو جلد از جلد نمٹانا چاہتے ہیں۔ عدالت نے حکم دیا کہ خواجہ حارث بدھ اور نیب پراسیکیوٹر پیر تک دلائل مکمل کریں، نیب نے مزید التواءمانگا تو فیصلہ سنا دیں گے۔ عدالت نے سزا معطلی و ضمانت پر رہائی کی درخواستوں پر فریقین سے جمعرات تک تحریری جوابات بھی طلب کر لئے ہیں۔ شہباز شریف بھی عدالت میں موجود تھے۔ نواز شریف کے وکیل خواجہ حارث نے موقف اپنایا کہ چونکہ سپریم کورٹ کی جانب سے احتساب عدالت میں العزیزیہ اور فلیگ شپ ریفرنسز کی سماعت کے لئے چھ ہفتوں کا وقت دیا گیا ہے تو ہائی کورٹ میں کیس کی پیروی نہیں کر سکوں گا کیونکہ اپیلوں پر سماعت لمبا عمل ہے اس لئے سزا معطلی کی درخواستیں پہلے سنی جائیں۔ عدالت نے پراسیکیوٹر نیب اکرم قریشی سے رائے مانگی تو انہوں نے ایک ہفتے کا التوائمانگ لیا جس پر جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے ریمارکس دئیے کہ اس جملے سے آپ کے ادارے کے حوالے سے برا تاثر جائے گا۔ اس پر اکرم قریشی نے بتایا کہ نیب نے سردار مظفر کی جگہ مجھے اس کیس میں پراسیکیوٹر مقرر کیا ہے۔ وکیل صفائی کی درخواست پر تحریری جواب جمع کرنے کا موقع دیا جائے۔ اس پر جسٹس اطہر من اللہ نے کہا کہ آپ آ گئے ہیں ہمیں خوشی ہے۔ دوسری جانب اسلام آباد کی احتساب عدالت نے سابق وزیر اعظم کے خلاف العزیزیہ سٹیل مل ریفرنس کی سماعت آج 11ستمبر تک ملتوی کر دی ہے،میاں نواز شریف کے وکیل خواجہ حارث آج بھی استغاثہ کے گواہ جے آئی ٹی سربراہ واجد ضیاءپر جرح جاری رکھیں گے۔ سماعت کے دوران سابق وزیراعظم نواز شریف کو اڈیالہ جیل سے احتساب عدالت لایا گیا۔ العزیزیہ ریفرنس کی سماعت کے دوران جج ارشد ملک جوڈیشل کمپلیکس کی حالت زار کے معاملے پر بول پڑے اور کہا کہ سی ڈی اے اور بلڈنگ ڈیپارٹمنٹ اس عمارت کی ذمہ داری لینے کو تیار نہیں، آج تک یہ عمارت باقاعدہ طور پر ٹھیکے دار کی طرف سے سپرد نہیں ہوئی، چیف صاحب کو خط لکھ کر توجہ دلائی گئی لیکن تاحال کوئی پیش رفت نہیں۔سماعت کے لیے سابق وزیر اعظم میاں نواز شریف کو سخت سکیورٹی حصار بارویں بار اڈیالہ جیل سے جوڈیشل کمپلیکس اسلام آباد پہنچایا گیا، کمرہ عدالت میں نواز شریف سے راجہ ظفرالحق اور اقبال ظفر جھگڑا نے ملاقات کی۔ نواز شریف کے لیے ایک پارٹی رہنما کی طرف سے کتب کا تحفہ پیش کیا گیا۔ نوازشریف کو رابرٹ گرین اور جوزف ایلفر کی کتاب ”دی 48لاز آف پاور“تحفے میں دی گئیں۔اس کے علاوہ میاں نواز شریف کو اسلامی وظائف کی کتاب بھی تحفے میں دی گئی۔ ہائیکورٹ نے توہین عدالت کیس میں سابق وزیر داخلہ اور مسلم لیگ (ن)کے رہنما احسن اقبال کا معافی نامہ منظور کرتے ہوئے ان کے خلاف جاری کیا گیا توہین عدالت کا نوٹس خارج کر دیا۔ عدالت نے ریمارکس دیئے دوبارہ ایسی حرکت نہ کریں جس سے ایسی صورتحال پیدا ہو۔ جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی نے کہا کہ آپ کے خلاف ایک اور درخواست آگئی ہے۔ جسٹس عامر محمود نے کہا اب نئی حکومت آئی ہے ایک دن میں چیزیں ٹھیک نہیں ہوسکتیں۔ عدالت نے کہا سماعتوں کے دوران اچھے طریقے سے پیش آئیں۔آپ کو لوگوں کے لئے رول ماڈل ہونا چاہئے۔بنچ کے سربراہ نے ریمارکس دیئے جن لوگوں نے زیادہ زبان درازی کی ہے اب کہاں ہیں۔ آپ ملک کی ترقی کے لئے کچھ کرسکتے ہیں تو ضرور کریں۔ مخالفت کی سیاست اب ختم ہونی چاہئے۔ احسن اقبال نے بتایا معزز عدالت کا بہت شکر گزار ہوں آئندہ سے مزید محتاط ہوجاﺅں گا۔ جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی نے کہا ادارے ہمیشہ قائم رہتے ہیں بندے آتے جاتے رہتے ہیں۔ میڈیا سے گفتگو میں احسن اقبال نے کہا ہے کہ حکومت سی پیک کو سبوتاژ کرنے کے لیے لائی گئی ہے تاہم پوری قوم سی پیک کی حفاظت کرے گی۔ (ن) لیگ دھرنے اور لاک ڈاون نہیں کرے گی۔ ڈیم بنانا انتہائی اہم ہے اسے سنجیدہ لیا جائے، بین الاقوامی اداروں کے اشتراک کے بغیر ڈیم بنانا عملاً ناممکن ہے، توانائی اولین ترجیح نہ ہوتی توآج سول وار جیسی صورتحال ہوتی، 12ہزار میگا واٹ بجلی پیدا کی مگر کسی سے چندہ نہیں مانگا، ترقی کیلئے تمام اداروں میں ہم آہنگی ضروری ہے، اگر عدلیہ کمزور ہو گی تو ہر مظلوم کو نقصان ہو گا۔ ادھر ہائیکورٹ نے دو سابق وزرائے اعظم کیخلاف بغاوت کی کارروائی کے لئے دائر درخواست پر شاہد خاقان عباسی کے پیش نہ ہونے پر ان کے قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کرتے ہوئے 10 لاکھ روپے کے مچلکے جمع کرانے کی ہدایت کردی۔ جبکہ نواز شریف کو سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ کے ذریعے نوٹس جاری کردیئے ہیں۔
نواز شریف/ سزامعطلی

ای پیپر دی نیشن