لاہور(کامرس رپورٹر )حکومت نے اخراجات کے لیے بنکنگ سیکٹر سے 446 ارب روپے کے نئے قرضے لے لیے ، قرضوں کی واپسی اور دوسرے اخراجات کے لیے اگلے 3ماہ کے دوران بنکنگ سیکٹر سے تین ہزار ارب روپے سے زائد قرض لینے کا شیڈول تیار کرلیا۔آئی ایم ایف کی شرط پر حکومت نے سٹیٹ بنک سے قرض لینا تو بند کر دیا لیکن قرض لیکر اخراجات پورے کرنے کا سلسلہ بند نہیں ہوا اور کمرشل بنکوں سے قرض لینے کی رفتار تیز ہو گئی۔ سٹیٹ بنک کے مطابق وفاقی حکومت نے بنکنگ سیکٹر سے مجموعی طور پر 4 کھرب 45 ارب 82 کروڑ روپے کے نئے قرضے لیے، نیا قرض ٹرثری بلز اور پاکستان انوسٹمنٹ بانڈز کی نیلامی کے ذریعے حاصل کیا گیا۔ ٹرثری بلز کی نیلامی سے 363 ارب 61 کروڑ 25 لاکھ روپے اور پاکستان انوسٹمنٹ بانڈز کی فروخت سے 82 ارب 20 کروڑ 21 لاکھ روپے حاصل کیے گئے حکومت نے ہفتے کے دوران 493 ارب 70 کروڑ روپے کے اندرونی قرضے واپس کرنے ہیں۔ سٹیٹ بنک کے مطابق حکومت نے نومبر کے اختتام تک منی مارکیٹ سے مجموعی طور پر 30 کھرب 10 ارب روپے کے نئے قرضے لینے کا ٹارگٹ رکھا ہے جبکہ اس دوران حکومت نے مجموعی طور پر 31 کھرب 15 ارب روپے کے اندرونی قرضے واپس کرنے ہیں۔