حق نہ ملا تو اسلام آباد کا راستہ روکیں گے : چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹوزرداری

Sep 11, 2020 | 17:55

چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹوزرداری نے کہا ہے کہ سندھ کے عوام انسان نہیں ہیں وزیراعظم پورے پاکستان کے وزیر اعظم ہیں انہیں سندھ اور بدین کی عوام کو لاوارث نہیں چھوڑنے دیں گے انہیں ہر حال میں عوام کے پاس آنا ہوگا اور اس عوام کا حق دینا ہوگا،اگر ہمیں ھق نہ دیا گیا تو اسلام آباد کا راستہ روکیں گے، اگرعوام کو حق نہیں دیا گیا تو ہم حق چھین کر لیں گے ، دوغلا نظام نہیں چلنے دیں گے،اپنے حقوق پر سودے بازی نہیں کرنے دیں گے،چیف جسٹس سے اپیل کرتے ہیں کہ وفاق سے سندھ کی عوام کا پیسے لے کر دیں ،وفاق کی جانب سے سندھ کو ایک روپیہ بھی نہیں ، دو سو ارب روپے وفاق نے سندھ کے دینے ہیں اگر ہمیں مل جاتے تو ہم نواجوانوں کو روزگار دے سکتے تھے ۔ بدین کے عوام کا باروشوں کے باعث بہت بڑا نقصان ہواہے، ہمیں کوئی سپیشل پیکج نہیں بلکہ ہمارا حق چاہیے، پورے پاکستان کو بتانا چاہتے ہیں کہ بدین کو حق نہیں مل رہا ، بدین میں مکانوں، گھروں اور مویشیوں کا شدید نقصان ہوا ہے یہاں عوام کو پینے کا پانی بھی دستیاب نہیں ہے ۔

ان خیالات کا اظہار وہ بدین میں کارکنوں سے خطاب کر رہے تھے ۔ چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹوزرداری کا کہنا تھا کہ سندھ کے عوام بھی انسان ہیں اور ان کا حق ہے کہ وزیر اعظم ان کے مسائل حل کریں ، وزیر اعظم کو پورے پاکستان کا وزیر اعظم بننا پڑے گا ۔ انہوں نے کہا کہ وہ پیپلز پارٹی کا راستہ روکنا چاہتے ہیں کیونکہ پیپلز پارٹی عام آدمی کی بات کرتی ہے۔ خدمت کرتی ہے تو عام آدمی کی خدمت کرتی ہے اگر ہم نے کام کیا ہے تو پاکستان کی بقا اور ترقی کے لئے کام کیا ہے ۔ انہوں نے وزیر اعظم عمران خان کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے پی ٹی آئی کے الیکشن میں کئے گئے وعدوں کو دہراتے ہوئے کہا کہ پچاس لاکھ گھر اور کروڑوں نوکریوں کا وعدہ کرنے والوں نے تاریخ کے سب سے زیادہ عوام کو بے روزگاری کا شکار کیا ہے ایسا کیوں ہو رہا ہے ؟انہوں نے کہا کہ آپ عوام کے ووٹ کو قدر نہیں دیتے بلکہ عوام کے ووٹ سے اقتدار کا صرف مزہ لینے آتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ احتساب کا نعرہ کہاں گیا ، آپ نے تو چوروں کو پکڑنا تھا مگر آپ کے بارے میں تو دنیا کے ادارے کہہ رہے ہیں کہ احتساب نہیں بدلے لے رہے ہیں ایسا کیو ں ہو رہا ہے ؟ ۔ 

چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹوزرداری کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم کے معاون خصوصی ارب پتی ہیں کسی کی جائیدادیں نکل رہی ہیں اور کچھ تو عمران خان کے قریبی بھی ہیں ان کی جائیدادیں پانامہ میں بھی نکلیں، اب پانامہ میں نکلنے والی جائیدادوں پر اپنے معاون خصوصی پر کب جے آئی ٹی بنے گی اور کب اس کا احتساب ہو گی؟ کیا پانامہ صرف نوازشریف سے شروع ہو کر نوازشریف پر ختم ہو جاتھا ۔ 

مزیدخبریں