پنج شیر، امر صالح کا بھائی ہلاک ، بلو چستان حملوں میں ملوث داعش کا رہنما نمروز میں مارا گیا

کابل/ اسلام آباد (شہنوا+نوائے وقت رپورٹ+ نامہ نگار) داعش کا اہم رہنما فاروق بنگلزئی افغانستان کے ضلع زرنج نمروز میں افغان طالبان کے ساتھ جھڑپ میں مارا گیا۔ فاروق بنگلزئی پر الزام تھا کہ وہ ننگر ہار افغانستان سے نیٹ ورک کی سہولت فراہم کرتا تھا۔ اس  نے کئی بم دھماکوں اور ہلاکتوں کا اعتراف کیا تھا۔ فاروق بنگلزئی نے بلوچستان میں ہزارہ‘ یمانی برادری اور پولیس اہلکاروں کو نشانہ بنایا۔ طالبان نے سابق افغان نائب صدر  امر اللہ صالح کے بھائی روح اللہ کو ہلاک کر دیا۔ افغان وادی پنج شیر کے رہائشیوں نے بتایا ہے کہ اگر پنج شیر کی طرف جانے والی سڑکیں نہیں کھولی گئیں تو صوبے کے لوگ بھوکے مریں گے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق کچھ خاندان جو پنجشیر سے کابل بھاگ کر آئے ہیں، بتایا کہ صوبے میں ٹیلی کمیونیکیشن، بجلی اور رابطہ سڑکیں بند ہیں۔ اس کے ساتھ ہی سابق جہادی رہنما عبدالرسول سیاف نے شہریوں اور ان کی املاک کو تحفظ دینے کا مطالبہ کیا۔ سیاف کا کہنا تھا کہ پنجشیر میں لڑائی فوری طور پر رکنی چاہیے۔ دوسری جانب طالبان کا کہنا تھا کہ پنجشیر میں لڑائی میں کسی شہری کو نقصان نہیں پہنچا۔ انعام اللہ سمنگانی نے کہا کہ پنجشیر میں حالات اب نارمل ہیں۔ سمنگانی کا کہنا تھا کہ پنجشیر میں حالات نارمل ہیں۔ یہ علاقہ اب امارت اسلامیہ مجاہدین کے کنٹرول میں ہے اور بہت سے شہریوں کو ہلاک اور تشدد کا نشانہ بنانے والی افواہیں جھوٹی ہیں۔ افغان قومی مزاحمتی محاذ کے جنگجو صالح محمد ریگستانی نے ایک ویڈیو جاری کی ہے جس میں انہوں نے طالبان پر پنج شیر میں قتل و بربریت کا الزام لگایا ہے۔ طالبان نے ابھی تک ان الزامات کا جواب نہیں دیا۔ گزشتہ ایک مہینے میں دوسری مرتبہ طالبان کی کثیر اللسانی (مختلف زبانوں میں) ویب سائٹس آف لائن ہو گئی۔ پولیس نے افغان سپیشل فورس کے کمانڈو کو مانچسٹر سے گرفتار کر لیا۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق افغان کمانڈو برطانیہ پہنچ کر فیملی کے ہمراہ ہوٹل میں قرنطینہ کر رہا تھا۔ روس نے طالبان کی تقریب حلف برداری میں شرکت نہ کرنے کا اعلان کیا۔ روسی میڈیا کا کہنا ہے کہ طالبان نے  11 ستمبر کو افغانستان کی عبوری کابینہ کی تقریب حلف برداری ملتوی کر دی۔ دوسری جانب طالبان کے ثقافتی کمشن کے رکن انعام اللہ سمنگانی نے ٹوئٹر  پر جاری بیان میں 11 ستمبر کو تقریب حلف برداری کی خبر کو افواہ قرار دیا۔ پاک فضائیہ کا سی 130- طیارہ امدادی اشیاء کی دوسری کھیپ لیکر جمعہ کو قندھار پہنچ گیا۔ انسانی ہمدردی کی بنیاد پر امدادی کھیپ میں ادویات، برتن کھانے پینے کی اشیاء شامل ہیں۔

ای پیپر دی نیشن