اسلام آباد (نامہ نگار) وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے عالمی برادری پر زور دیا ہے کہ وہ افغانستان کی نئی حقیقت کو تسلیم کرے اور امن و استحکام کے لئے اس کے ساتھ رابطے میں رکھے۔ دفتر خارجہ میں اپنے ہسپانوی ہم منصب جوز مینوئل البرس سے وفود کی سطح پر مذاکرات کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ پاکستان اور سپین کے مقاصد یکساں، دونوں امن کے خواہاں ہیں۔ہمیں افغانستان کو انسانی بحران کی صورتحال سے بچانا ہوگا۔ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ میرے خیال میں آگے بڑھنے کا بہترین طریقہ تنہائی کے برعکس بین الاقوامی بات چیت ہے۔ بین الاقوامی تنہائی کے ناپسندیدہ نتائج نکلیں گے جو افغانستان کے علاوہ خطے اور دنیا کے لیے کسی طور پر فائدہ مند نہیں ہوں گے۔ وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ عالمی برادری اور عالمی ادارے افغانستان کے لیے مختص فنڈز بحال کریں، پاکستان بھی عالمی برادری کے ساتھ مل کر اپنی ذمہ داریاں ادا کرتا رہے گا۔ افغانستان میں معاشی بحران کسی کے حق میں نہیں۔ عالمی برادری کو افغانستان میں معاشی بہتری کے لیے کام کرنا چاہیے۔شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ہم زمینی اور فضائی راستوں سے امداد کا سلسلہ جاری رکھیں گے۔ افغان فنڈز منجمد کرنے سے فائدہ نہیں ہوگا ، فیصلے پر دوبارہ غور کیا جانا چاہیے۔ وزیر خارجہ نے کابل سے دوحہ کیلئے روانہ ہونے والی پرواز کے ذریعے افغانستان سے غیر ملکیوں کا انخلا بحال ہونے کی نشاندہی کرتے ہوئے کہا کہ یہ پیشرفت عالمی برادری کے مطالبات کے عین مطابق ہے۔ عالمی برادری طالبان کی حوصلہ افزائی کرے۔ اس موقع پر سپین کے وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ پاکستان کے ساتھ تعلقات مزید مستحکم کرنا، مضبوط اقتصادی تعلقات کا فروغ چاہتا ہے۔ ہم چاہتے ہیں افغانستان میں انسانی امداد پہنچے اور امید ہے کہ شرائط پوری ہونے پر ایسا ممکن ہوگا۔ جوز مینوئل البرس نے کہا کہ سپین افغان عوام کو تنہا نہیں چھوڑے گا۔ ہم چاہتے ہیں کہ ہمارے ساتھ کام کرنے والے افغان شہری اگر ملک چھوڑنا چاہتے ہیں تو پرامن طور پر سپین آجائیں۔اس سے پہلے وزارت خارجہ میں پاکستان اور سپین کے درمیان وفود کی سطح پر مذاکرات کا انعقادکیا گیا۔ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستان اور سپین کے درمیان گہرے دو طرفہ مراسم ہیں۔ وزیر خارجہ نے کہا کہ تمام اندازے غلط ثابت ہوئے، خانہ جنگی کا خدشہ بظاہر ٹل چکا ہے۔ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا کہ مجھے یہ جان کر خوشی ہوئی کہ کل 200افراد کو لیکر ایک فلائٹ کابل سے قطر پہنچی جو کہ عالمی برادری کی خواہشات کے مطابق ہے۔ پاکستان نے افغانستان کے قریبی ہمسائے ہونے کے ناطے، گذشتہ 40 سالوں کے دوران بہت بھاری جانی و مالی قیمت ادا کی ہے۔ وزیر خارجہ نے جی ایس پی پلس سٹیٹس کے حوالے سے پاکستان کی حمایت پر سپین کی قیادت کا شکریہ ادا کیا۔ سپین کے وزیر خارجہ البرس نے پرتپاک خیر مقدم پر وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی کا شکریہ ادا کیا۔سپین کے وزیر خارجہ نے وزارتِ خارجہ کے سبزہ زار میں یادگاری پودا لگایا۔ شاہ محمود قریشی نے سپین کے اپنے ہم منصب کوزے البرس کے اعزاز میں ظہرانہ دیا۔