کراچی(این این آئی)پاکستان کے سابق سفیر ڈاکٹر شاہد امین نے کہا کہ طالبان نے ایک عظیم فوجی جیت حاصل کی جس پر پوری دنیا حیران ہے، دنیا حیران ہے کہ تین لاکھ کی افغان فوج جو دنیا کی بہترین تربیت کی حامل تھی وہ بغیر کسی مزاحمت کے سرنڈر کر گئی اور افغان فوج کا امریکی فوج پر انحصار کچھ زیادہ تھا جو اس کی ایک بڑی وجہ ہے۔ امریکی فوج کے اچانک انخلا اور افغان فوج کی اندرونی کمزوریوں کہ وجہ سے بھی طالبان اتنی جلدی کابل پر قابض ہو گئے اور افغان فوج کے اندرونی حلقوں میں بھی طالبان کی حمایت تھی۔ افغانستان میں 40 سال جنگ ہوئی جس سے عوام مایوس تھے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پاکستان سٹڈی سینٹر جامعہ کراچی کے زیر اہتما م اور شعبہ بین الاقوامی تعلقات جامعہ کراچی کے اشتراک سے پاکستان اسٹڈی سینٹر جامعہ کراچی میں منعقدہ خصوصی سیمینار بعنوان : ’’افغانستان کی بدلتی صورتحال : پاکستان پراثرات اور امکانات‘‘ کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ڈاکٹر شاہد امین نے مزید کہا کہ طالبان نے کابل پر قبضہ کے بعد خوش آئند بیانات کے ذریعے دنیا کو اچھا پیغام دیا جس میں انھوں نے خواتین کے تعلیم کو جاری رکھنے کا اعلان کیا اور ان کو حجاب کے ساتھ کام کرنے کی بھی اجازت دی۔ ان کی جانب سے عام معافی کا اعلان بھی خوش آئند تھا اس موقع پر جامعہ کراچی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر خالد محمود عراقی نے کہا کہ ٓاج کا موضوع انتہائی اہم ہے ۔ڈاکٹر شاہد امین پاکستان کے بہترین سفارتکاروں میں سے ایک ہیں۔ اب ہم پرانے اور نئے طالبان کی بات کررہے ہیں، سوال یہ ہے کہ موجودہ طالبان حکومت کو کیا دنیا تسلیم کرے گی یا نہیں،ہم ایک ایسی دنیا میں رہ رہے ہیں جو گلوبل ولیج ہے اور سیاسی و سفارتی تنہائی میں کوئی بھی ملک نہیں رہ سکتا۔ ہمیں وہ پالیسی بنانے کی ضرورت ہے جس سے پاکستان کے قومی مفادات کا تحفظ ہو۔ہمیں افغان پالیسی سوچ سمجھ کر بنانی ہوگی۔ افغان پر حکومت کرنا اب آسان نہیں کیونکہ طالبان کے پاس حکومتی تجربہ کم ہے اور ملک کو شدید معاشی چیلنجز درپیش ہیں۔