وزیر اطلاعات فوادچوہدری نے کہا کہ امید ہے برطانیہ پاکستان کوریڈ لسٹ میں رکھنے کی اپنی پالیسی پر نظر ثانی کرے گا، تفصیلات کے مطابق ہفتہ کو وزیر اطلاعات فوادچوہدری سے برطانوی ہائی کمشنر ڈاکٹر کرسچن ٹرنر نے ملاقات کی ، ملاقات میں فوادچوہدری نے برطانوی ہائی کمشنرکو مجوزہ پی ایم ڈی اے کے بارے میں آگاہ کیا،فواد چوہدری نے کہا کہ پاکستان برطانیہ سے دوطرفہ تعلقات کو خصوصی اہمیت دیتا ہے، حکومت آزادی اظہار کے بنیادی، جمہوری اور آئینی حق پر یقین رکھتی ہے ، پی ایم ڈی اے کے مسودے پر اتفاق رائے پیدا کرنا چاہتے ہیں، اتھارٹی کامقصدمیڈیاکی ترقی اورموثر انتظام کےلئے مربوط نقطہ نظریقینی بنانا ہے،انہوں نے کہا کہ میڈیا پریکٹیشنرز اور کنزیومرز کو ون ونڈو آپریشن فراہم کرنا چاہتے ہیں، آزادی اظہاررائے کی جمہوری اقدارکاتحفظ، فروغ اورتنقیدکاحق ناگزیر ہے، 7ریگولیٹری باڈیز میڈیا کے اداروں کو چلا رہی ہیں ، ڈیجیٹل میڈیا پلیٹ فارمز کسی ریگولیٹری فریم ورک کے تحت نہیں ، ریگولیشن کے موجودہ طریقہ کارمیں نصف درجن فرسودہ قوانین ہیں ، یہ فرسودہ قوانین میڈیا کے جدید تقاضوں کو پورا نہیں کرتے،انھوں نے کہا کہ مجوزہ فریم ورک عالمی طریقوں کے مطابق چیلنجز کو دور کرے گا ، کوشش ہے ،پاکستان کوملٹی میڈیاانفارمیشن اینڈکانٹینٹ کاعالمی مرکزبنایاجائے، میڈیاکیلئے جدید دور کے تقاضوں کے مطابق ایک واحد قانون لانا چاہتے ہیں، چاہتے ہیں میڈیاپلیٹ فارمزاور شہریوں کیلئے سہولتوں پرتوجہ مرکوز ہو،فواد چوہدری نے کہاکہ مجوزہ پی ایم ڈی اے میں ڈیجیٹل معیشت، تربیت اور تحقیق پر توجہ دیجائے گی، اتھارٹی میں پریس ڈائریکٹوریٹ، ڈیجیٹل میڈیااینڈفلم ڈائریکٹوریٹ ہوں گے اور وزیرمملکت اطلاعات کی سربراہی میں کمیٹی نے صحافتی تنظیموں اجلاس کیے،برطانوی ہائی کمشنر کرسچن ٹرنر نے کہا پی ایم ڈی اے مسودے کے حتمی شکل سے پہلے اسٹیک ہولڈرزکواعتمادمیں لیا جائے، اسٹیک ہولڈرز کویقین دلایا جائے اتھارٹی صحافیوں کی سہولت کےلئے ہے، اسٹیک ہولڈرز کویقین دلایا جائے کہ تنقید کا حق متاثر نہیں ہوگا،اس موقع پر پر فواد چوہدری نے امید ظاہر کی کہ برطانیہ پاکستان کوریڈ لسٹ میں رکھنے کی اپنی پالیسی پر نظر ثانی کرے گا۔