رباط (نوائے وقت رپورٹ) مراکش میں زلزلے سے ہلاکتوں کی تعداد دو ہزار سے تجاوز کر گئی جبکہ اتنی ہی تعداد میں لوگ زخمی بھی ہیں جبکہ 1400 کی حالت تشویشناک ہے۔اس زلزلے کے باعث مراکش کے جنوبی صوبوں میں زیادہ ہلاکتیں ہوئی ہیں ، زلزلے کے بعد آفٹر شاکس کا سلسلہ جاری ہے۔حکام کا بتانا ہے کہ زلزلے کے نتیجے میں کئی عمارتیں زمیں بوس ہو گئیں جبکہ درجنوں عمارتوں کو جزوی نقصان پہنچا، زلزلے سے متاثرہ علاقوں میں ریسکیو اور ریلیف آپریشن جاری ہے۔مقامی میڈیا کے مطابق زلزلے کے متعدد علاقے بجلی سے محروم ہوگئے ہیں جبکہ یونیسکو کی جانب سے عالمی ثقافتی ورثہ قرار دی گئی تاریخی عمارتوں کو بھی نقصان پہنچا۔بہت سے لوگ دوسری رات بھی کھلے آسمان تلے گزارنے پر مجبور ہیں ، اس کے علاوہ تاحال درجنوں افراد ملبے تلے دبے ہوئے ہیں جس کے باعث اموات میں اضافے کا بھی خدشہ ہے۔مراکش میں زلزلے کو 1960 کے بعد سے اب تک کا سب سے ہلاکت خیز زلزلہ کہا جارہا ہے۔ 1960 میں زلزلے سے 12 ہزار افراد ہلاک ہوئے تھے۔