نیویارک(این این آئی)سپیس ایکس کے سی ای او ایلون مسک نے ایک اہم موقع پر سٹار لنک انٹرنیٹ سروس تک رسائی منقطع کر کے کریمیا کے ساحل کے قریب روسی بحری بیڑے پر یوکرائن کے حملے کو ناکام بنانے کا باضابطہ طور پر اعتراف کرلیا۔میڈیارپورٹس کے مطابق ارب پتی مسک نے ایکس پر ایک پوسٹ میں کہا کہ سرکاری حکام کی طرف سے سیواسٹوپول تک تمام راستے سٹار لنک کو فعال کرنے کی ہنگامی درخواست کی گئی تھی۔ اس کا مقصد واضح تھا یعنی زیادہ تر روسی بیڑے کو غرق کرنا۔مسک نے دعوی کیا کہ اس اقدام سے ان کا مقصد سپیس ایکس کو بین الاقوامی جنگ میں گھسیٹنے سے گریز کرنا تھا۔ یاد رہے کمپنی نے دسیوں ہزار سٹارلنک سٹیشن فرنٹ لائنز پر موجود سپاہیوں کے لیے عطیہ کیے تھے اور اس وقت یہ قدم مسک کے لیے باعث فخر بن گیا تھا۔تاہم اس فیصلے کا ایک اور واضح نتیجہ بھی نکلا کہ اس نے حریف کو میدان جنگ میں زبردست حکمت عملی سے فائدہ پہنچایا اور مسک کو براہ راست جاری تنازع میں ملوث کردیا۔اس ہفتے کے شروع میں مصنف والٹر آئزاکسن کی طرف سے لکھی گئی مسک کی آنے والی سوانح عمری میں انکشاف کیا گیا تھا کہ مسک نے سپیس ایکس کو حکم دیا تھا کہ وہ یوکرائنی فوجیوں کی سٹار لنک تک رسائی منقطع کر دے۔ یہ اس وقت کیا گیا تھا جب مسک کو پتہ چلا کہ ڈرون آبدوزیں سیواسٹوپول میں روسی جنگی جہازوں پر حملہ کرنے کے لیے جا رہی ہیں۔ماسک نے آئزاکسن کو مخاطب کرکے کہا میں اس جنگ میں کیسے رہ سکتا ہوں؟۔ سٹار لنک کا مقصد جنگوں میں حصہ لینا نہیں تھا۔ اس کا مقصد یہ تھا کہ اس کے ذریعہ لوگ نیٹ فلیکس دیکھیں۔ آن لائن سٹڈی کر سکیں۔ اچھے اور پر امن کام کرسکیں۔ یہ سہولت احتجاج اور ہڑتالوں کے لیے نہیں تھی۔