اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے فلسطینی نوجوان شہید، پناہ گزین کیمپ میں جھڑپیں، 3 افراد جاں بحق

غزوہ + بیروت (اے پی پی) فلسطین کے مغربی کنارے کے مختلف علاقوں میں اسرائیلی فوج اور یہودی آباد کاروں کی دہشت گردانہ کارروائیوں کے نتیجے میں ایک 15 سالہ بچہ الراعی شہید اور متعدد فلسطینی زخمی ہوگئےمرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق غرب اردن کے جنوبی علاقے الخلیل میں گزشتہ روز اسرائیلی فوج اور یہودی آباد کاروں کی طرف سے پرتشدد کارروائیاں جاری رہیں۔ اسرئیلی فوجیوں کی فائرنگ کے نتیجے میں الخلیل کے شمال میں واقع عروب کیمپ سے تعلق رکھنے والاپندرہ سالہ بچہ میلاد منتصر الرائے گولیاں لگنے سے شدید زخمی ہواجو ہسپتال پہنچانے سے قبل ہی دم توڑ گیا جبکہ متعدد افراد زخمی ہو گئے۔مقامی ذرائع نے بتایا کہ قابض فوجیوں نے متعدد نوجوانوں اور بچوں پر براہ راست گولیاں برسائیں اور زہریلی آنسو گیس کی شیلنگ کی ہے۔لبنان میں واقع فلسطینی پناہ گزین کیمپ عین الحلوہ میں جھڑپوں کے نتیجے میں 3 افراد جاں بحق جبکہ 30 زخمی ہو گئے ہیں۔لبنانی خبررساں ادارے کے مطابق عین الحلوہ میں ہونے والی جھڑپوں میں جاں بحق ہونے والوں میں سے ایک تحریک فتح کا رکن بتایا جاتا ہے۔ دوسرے کی شناخت شادی عیسی کے نام سے کی گئی ہے جو انتہا پسند گروپ کے سرکردہ رہنما نمر عیسی کا بھائی بتایا جاتا ہے۔ تیسرا شخص غازیہ کے علاقے میں نامعلوم سمت سے آنے والی گولی سے مارا گیا۔رپورٹ کے مطابق متنازع فریقین نے مشین گنوں، راکٹوں، دستی بموں اور سنائپر ہتھیاروں کا استعمال کیا جس سے صیدا میں ایک شخص ہلاک اور متعدد زخمی ہوئے۔ عین الحلوہ کیمپ لبنان میں فلسطینی پناہ گزینوں کا سب سے بڑا کیمپ ہے۔ حالیہ جھڑپوں کی وجہ سے کیمپ اور آس پاس کی آبادی کو نقل مکانی پر مجبور ہونا پڑا۔واضح رہے کہ گذشتہ ماہ عین الحلوہ کیمپ میں فتح تحریک اور شدت پسند مسلح گروپوں کے درمیان کئی دنوں تک لڑائی جاری رہی۔ یہ جھڑپیں اس وقت شروع ہوئیں جب تحریک فتح نے عسکریت پسندوں پر 30 جولائی کو اپنے ایک فوجی جنرل کو ہلاک کرنے کا الزام لگایا تھا۔ لڑائیوں میں کم از کم 13 افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہوئے جب کہ سیکڑوں کو اپنے گھر بار چھوڑناپڑے تھے۔

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...