سینیٹرشیری رحمان کا کہنا ہے کہ سندھ میں پانی کی محرومی ہے جسے وفاق کی جانب سے نظر انداز کیا جا رہا ہے۔سینیٹ کے اجلاس میں اظہارِ خیال کرتے ہوئے سینیٹر شیری رحمان نے کہا ہے کہ سندھ میں آبی ذخائرکی کمی ہے جسے وفاق کی جانب سے نظرانداز کیا جارہا ہے۔سینیٹرشیری رحمان نے کہا کہ پانی ایک حساس مسئلہ ہے، سندھ کی بات سنے بغیر ترمیم کیوں کی جا رہی ہے؟ سندھ طاس معاہدے پر تیسرا حملہ کیا گیا ہے۔شیری رحمان نے اظہار خیال میں کہا کہ ارسا ایکٹ میں ترمیم سے چیئرمین ارسا وفاقی حکومت کا ملازم بن جائے گا۔ ارسا کو مشترکہ مفاداتِ کونسل کے دائرے سے کیوں نکالا جا رہا ہے؟ سندھ والوں کے گلے نہ سکھائیں۔انھوں نے کہا کہ سی سی آئی کی ناک کے نیچے سے ارسا کو نکالا جا رہا ہے۔ ابھی جو ترمیم دکھائی جا رہی ہے اسے ہم مسترد کرتے ہیں۔ یہ صرف آئینی نہیں سیاسی ایشو بھی ہے۔ ہمارے سمندر تک پانی نہیں جا رہا. پانی کا سمندر میں جانا ضروری ہے۔