راولپنڈی (نوائے وقت رپورٹ) بانی پی ٹی آئی عمران خان نے کہا ہے میں علی امین گنڈا پور کے ساتھ کھڑا ہوں، علی امین کے بیان پر معافی مانگنے والا بزدل ہے اسے پارٹی میں نہیں ہونا چاہیے وہ پارٹی چھوڑ دے۔یہ بات انہوں نے اڈیالہ جیل میں صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے کہی۔ انہوں نے کہا ایک صوبے کے وزیراعلی کو اٹھا کر آپ نفرتیں بڑھا رہے ہیں، خیبر پی کے کے وزیراعلیٰ کے ساتھ ایسا کر کے ملک کو تباہی کی جانب لے جا رہے ہیں۔صحافی نے سوال کیا علی امین گنڈاپور کے بیانات سے بغاوت کا تاثر جاتا ہے کہ آپ بغاوت کی ترغیب دے رہے ہیں؟ اس پر عمران خان نے کہا ہم نے کون سی بغاوت کی ہے؟ علی امین گنڈا پور نے قوم کے جذبات کی ترجمانی کی ہے اور میں علی امین گنڈا پور کے ساتھ کھڑا ہوں، علی امین گنڈا پور کے بیان پر معافی مانگنے والا بزدل ہے اسے پارٹی میں نہیں ہونا چاہیے وہ پارٹی چھوڑ دے، پہلے ہی بلوچستان اپ کے ہاتھ سے نکل چکا ہے۔بانی پی ٹی آئی نے کہا وہ آج سے اسٹیبلشمنٹ سمیت کسی فریق سے بھی مذاکرات کے دروازے بند کر رہے ہیں۔انہوں نے کہا میں نے 6 پارٹی رہنماؤں کو اسٹیبلشمنٹ سے بات چیت کی اجازت دے رکھی تھی۔لاہور جلسے کے بارے میں کہا 21 ستمبر کے جلسے اجازت ملے یا نہ ملے 21 ستمبر کو لاہور میں جلسہ کریں گے۔
اسٹیبلشمنٹ سے مذاکرات کے دورازے بند، گنڈا پور کے بیان پر معافی مانگنے والے بزدل، پارٹی چھوڑ دیں: بانی پی ٹی آئی
Sep 11, 2024