کسان کارڈ کی ترسیل، زرعی مال پائلٹ پراجیکٹ شروع، ہر دن قیمتی، 5 برس عوامی خدمت کیلئے کم ہیں: مریم نواز

لاہور (نیوز رپورٹر)کسان خوشحال‘پاکستان خوشحال، وزیر اعلیٰ مریم نواز شریف نے کاشتکاروں کیلئے بڑے اعلانات کئے ہیں، کسان کارڈ کی ترسیل اور زرعی مال پائلٹ پراجیکٹ شروع کردیا گیا۔ گرین ٹریکٹر سکیم، ایگریکلچر گریجویٹس انٹرن شپ اور ٹیوب ویل سولرائزیشن کا جلد آغاز کیا جائے گا۔ صوبہ بھر کے 136 زرعی مراکز میں 40ہزار کسان کارڈ کی ترسیل کا  آغاز ہوگیا۔ ہر تحصیل میں ایگریکلچر آفس میں زرعی سینٹر سے کاشتکاروں کو کسان کارڈ مہیا کئے جائیں گے۔ کاشتکار 15-اکتوبر کے بعد گندم کی فصل کے لئے زرعی مداخل کے لئے کسان کارڈ استعمال کر سکے گا۔ کسان کارڈ سے پانچ لاکھ کاشتکار مستفید ہوں گے۔ کاشتکار کسان کارڈ کے ذریعے 30 ہزار فی ایکڑ سے ڈیڑھ لاکھ تک قرض حاصل کر سکے گا۔ اوکاڑہ ،بہاولپور، ساہیوال اور سرگودھا میں زرعی مال پائلٹ پراجیکٹ کا آغازکر دیا گیا۔ کاشتکار زرعی مال سے بیج، کھاد، پیسٹی سائیڈ، مشاورت، قرض اور دیگر سہولتیں لے سکیں گے۔ فریش ایگریکلچر گریجویٹس انٹرن پروگرام کی منظوری دی گئی۔ پنجاب بھر میں 1000 ایگریکلچر گریجویٹ کی ٹریننگ شروع کر دی گئی۔ ایگریکلچر گریجویٹ فیلڈ میں کاشتکاروں کو اچھی فصل کے لئے مشورے دیں گے۔اگلے ہفتے ایگریکلچر گریجویٹس انٹرن شپ پروگرام کا آغاز ہوگا۔ایگریکلچر گریجویٹس انٹرنیز جیو میپنگ کے ذریعے فارمر تک رسائی کریںگے۔ سی ایم گرین ٹریکٹر سکیم کے تحت ایک سال میں 10 ہزار ٹریکٹر دیئے جائیں گے۔حکومت پنجاب ہر ٹریکٹر پر10لاکھ روپے تک سبسڈی دے گی۔20 ستمبر کو ایڈ آنے کے بعد کاشتکار اپلائی کر سکیں گے۔ زرعی ٹیوب ویل سولرائزیشن سکیم آخری مراحل میں ہے، جلد آغاز ہوگا۔الیکٹرک اور ڈیزل ٹیوب کی سولر ائزیشن پر 50 فیصد ادائیگی حکومت پنجاب کرے گی۔ وزیراعلیٰ کی زیر صدارت محکمہ زراعت کے سی ایم اینیشیٹیوز سے متعلق اجلاس میں پیشرفت کا جائزہ لیاگیا۔ علاوہ ازیں مریم نواز شریف سے صوبائی وزراء، پارلیمانی سیکرٹریز اور انتظامی سیکرٹریز نے ملاقات کی۔ مریم نواز شریف نے پارلیمانی سیکرٹریز سے پانچ سالہ ویژن ڈاکو منٹ طلب کر لیا۔ مریم نوازشریف نے محکمانہ میٹنگ میں متعلقہ پارلیمانی سیکرٹری کو مدعو کرنے کی ہدایت کی۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ چینی سرمایہ کاروں نے ملاقات میں پنجاب کو مواقع سے بھرپور سرزمین قرار دیا ہے۔سیاسی مخالفت کو دشمنی میں بدلنے کے رجحان نے پاکستان کو نقصان پہنچایا۔4 سال نالائقوں کے ہاتھ میں حکومت رہی، 40سالہ ترقی کو 4 سال میں تباہ وبرباد کردیا۔ شہبازشریف کا ترقی کرتاہواپنجاب ملتا تو بہت تیزی سے آگے بڑھتے۔شہبازشریف کے دور میں جو دن رات محنت ہوئی، وہ چندسالوں میں تباہ کر دی گئی۔محنت کی ہے لیکن چھ ماہ میں مثالی بہتری کا دعوی نہیں کر سکتے۔ عوامی نمائندہ ہوں، عوام کی بہتری کے لئے کبھی چھٹی نہیں کی۔میرا کام سے چھٹی نہ کرنا کسی پراحسان نہیں بلکہ میرا فرض ہے۔جتنا بھی کام کرلوں اپنے کام سے کبھی مطمئن نہیں ہوتی۔ باقی باتیں کرتے رہے، پانچ سال میں کوئی اتنی سکیمیں نہیں لاسکتا جو چھ ماہ میں ہم کرچکے ہیں۔ہماری سکیمیں کاغذی نہیں بلکہ عملی طور پر کام شروع ہوچکا ہے۔ ماضی میں حکومتی رویوں کی وجہ سے عوام کا اعتماد کم ہوا، لیکن اب حوصلہ افزا ء رسپانس سامنے آرہا ہے۔ مہنگائی کم ہورہی ہے پہلے پرائس کا گراف اوپر جاتا تھا اب نیچے جارہا ہے۔ آٹا، دودھ اور ضروری اشیاء  کے نرخ اب بھی کم ہیں۔ پنجاب میں آٹا800 کے لگ بھگ ہے دیگر صوبوں میں 1400 روپے پہنچ چکا ہے۔ پنجاب میں 12-13اور 14رورپے کی روٹی مل رہی ہے۔باقی صوبوں کا حال آپ جانتے ہیں۔ آٹا اور دیگر اشیاء  کے نرخ ذاتی ذرائع سے بھی چیک کراتی ہوں۔ آفس میں بیٹھ کر سکرین پر اشیائے خوردونوش کے نرخ لائیو چیک کرتی ہوں۔مہنگائی میں کمی،میری اور آپ سب کی مشترکہ ذمہ داری ہے۔پنجاب میں کسان کارڈ کی ڈلیوری شروع ہوچکی ہے۔کسان کارڈکے لئے 8 لاکھ سے زائد لوگوں نے اپلائی کیا۔ تقریباً چار لاکھ لوگوں کے لئے کسان کارڈ ایشو ہورہے ہیں۔ گرین ٹریکٹر سکیم میں 10لاکھ روپے سبسڈی بہت بڑااقدام ہے،کسان کو بھی ریلیف دے رہے ہیں۔ اپنی چھت…… اپناگھرپروگرام کے تحت شہر میں پانچ اور دیہات میں 10مرلے پلاٹ کے مالکان 15 لاکھ روپے تک قرض لے سکتے ہیں۔ پنجاب میں 70لاکھ صارفین کو بجلی بلوں میں دو ماہ تک کا ریلیف دیا ہے۔ عوام کی مشکلات کا اندازہ دفاتر میں بیٹھ کر نہیں ہوسکتا، فیلڈ میں جاکر ہی زمینی حقائق کا پتہ چلتا ہے۔پارلیمانی سیکرٹریز اپنے متعلقہ محکموں سے پراجیکٹس کی تفصیلات ضرور حاصل کریں۔ سرکاری اور روایتی باتیں نہیں بلکہ اپنی ٹیم سے دل کی بات کررہی ہوں۔پارلیمانی سیکرٹریز بھی میرے لیے وزراء سے کم حیثیت نہیں رکھتے۔پارلیمانی سیکرٹریز حکومتی امور کی انجام دہی میں میرے معاون بنیں۔بیوروکریسی پورا پورا تعاون کررہی ہے، ایک ٹیم کی طرح کام کرنا چاہتے ہیں۔ ایک ایک دن قیمتی ہے،پانچ سال عوام کی خدمت کے لئے کم ہیں۔ کوئی ایک بندہ ا کیلے حکومت نہیں چلاسکتا،سب کو مل کر کام کرنا پڑتا۔اللہ کی مدد اور آپ کی سپورٹ کے بغیر میں کچھ نہیں۔عوام کے لئے دل کے دروازے بھی کھولیں اور دفاتر کے ڈور بھی اوپن کریں۔کے پی آئی سسٹم لانے سے پولیس اور انتظامیہ کی کارکردگی بہتر ہورہی ہے۔ مانیٹر نگ بہتر ہو تو کارکردگی کو چار چاند لگ جاتے ہیں۔ ہر روز سیکھتے ہیں اور نیا اور بہتر کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔خدمت کی ذمہ داری دی نہیں جاتی بلکہ ذمہ داری ازخود لی جاتی ہے۔ہم سب کو اپنے آپ کو عوامی خدمت کی ذمہ داریوں کا اہل ثابت کرنا ہوگا۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ عید میلاد النبیؐ پر جلوسوں میں میٹھائی تقسیم کرنے کی ہدایت جاری کر دی ہے۔ اقلیتی برادری کے لئے مینارٹی کارڈ بنانے کا جائز لے رہے ہیں۔ پارلیمانی سیکرٹریز نے مریم نوازشریف کی سربراہی میں کام کرنے کو اعزاز قرار دیا۔

ای پیپر دی نیشن