لاہور؍ اسلام آباد (نیٹ نیوز+خبر نگار خصوصی+ نمائندہ خصوصی) بانی پاکستان قائداعظم محمد علی جناح کا یوم وفات آج 11 ستمبر منایا جائے گا۔ ملک بھر کی مختلف تنظیموں اور سرکاری سطح پر قائداعظم محمد علی جناح کو خراج عقیدت پیش کرنے کیلئے تقریبات کا اہتمام کیا جائے گا۔ اخبارات خصوصی ایڈیشنز بھی شائع کریں گے۔ دن کا آغاز قائداعظم محمد علی جناح کی روح کے ایصال ثواب کیلئے مساجد میں دعائوں کے ساتھ کیا جائے گا۔ یوم قائد پر اپنے پیغام میں صدر زرداری نے کہا کہ ہم قائداعظم محمد علی جناح کو ان کی 76 ویں برسی پر خراج عقیدت پیش کرتے ہیں۔ ہم برصغیر کے مسلمانوں کے لیے ایک علیحدہ وطن کے حصول کیلئے ان کی کاوشوں اور کردار کے ممنون ہیں۔ قائد اعظم نے ایک ایسے وطن کیلئے جدوجہد کی جہاں مسلمان باوقار زندگی بسر کریں اور اپنے سیاسی، ثقافتی اور مذہبی حقوق کا استعمال کر سکیں۔ انہوں نے کہا کہ قائداعظم محمد علی جناح ایک دور اندیش رہنما تھے جنہوں نے ہندوستان کے مسلمانوں کو ایک جھنڈے تلے متحد کیا۔ پوری قوم حق خود ارادیت کیلئے قائد کی انتھک جدوجہد اور غیر متزلزل عزم کو خراج تحسین پیش کرتی ہے۔ قائد اعظم نے اپنی انتھک جدوجہد کی بدولت کروڑوں مسلمانوں کی تقدیر بدل دی۔ پاکستان کے لیے قائداعظم کا وژن بنیادی طور پر جمہوری تھا اور وہ ایک ایسی ریاست کے خواہاں تھے جہاں تمام شہری قانون کے سامنے برابر ہوں گے۔ قائد اعظم کی جدوجہد نے نہ صرف پاکستان کے جمہوری نظام کی بنیاد رکھی بلکہ وہ آج بھی پارلیمانی جمہوریت اور بین المذاہب ہم آہنگی کے لیے ہمارے لیے مشعل راہ ہیں۔ ان کی مضبوط قوت ارادی، محنت اور مسلمانوں کی کامیاب وکالت کی بدولت ہی ہندوستان کی تقسیم ایک حقیقت بنی۔ ہم نہ صرف ان کی کوششوں کا اعتراف کرتے ہیں بلکہ قائد کی اقدار اور نظریات کے لیے خود کو وقف کرتے ہیں۔ قائدِ اعظم جمہوریت اور سماجی و اقتصادی انصاف کے اسلامی اصولوں پر مبنی پاکستان کے خواہاں تھے۔ ہمیں اپنے ملک کی ترقی کے لیے "اتحاد، ایمان اور نظم و ضبط" کے اصولوں کو مشعل راہ بنانے کی ضرورت ہے۔ مجھے یقین ہے کہ ان کی تعلیمات اور رہنمائی پر عمل کرکے ہم پاکستان کو مضبوط اور خوشحال ملک بنا سکتے ہیں۔ وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ تحریک آزادی پاکستان جمہوریت اور قانون کی حکمرانی کے لیے قائداعظم کی غیر متزلزل وابستگی کی عکاس ہے، ہماری ذمہ داری ہے کہ اپنی آئندہ نسلوں میں دیانت، محنت اور حب الوطنی کی وہ اقدار پیدا کریں جن کا قائداعظم عملی نمونہ تھے، اقوام عالم کی تاریخ میں قائداعظم محمد علی جناح کا نام ہمیشہ ایک صاحب بصیرت اور نامور سیاستدان کے طور پر درج کیا جائے گا۔انہوں نے مسلمانان برصغیر کے لیے آزادی کی تحریک کی ایسی بے مثال اور بہترین قیادت کی کہ رہتی دنیا تک اس خطے کے مسلمانوں کیلئے دنیا کی پہلی اسلامی نظریاتی ریاست قائم ہوئی۔ تحریک آزادی پاکستان جمہوریت اور قانون کی حکمرانی کے لیے قائداعظم کی غیر متزلزل وابستگی کی عکاسی کرتی ہے، اس تحریک کی کامیابی اور ایک آزاد و خودمختار پاکستان کا قیام بابائے قوم کی سیاسی سوچ کی وسعت اور دور اندیش قیادت کا عملی ثبوت ہے۔ جمہوریت، سماجی انصاف اور مساوات کے اصولوں کے لیے ان کی انتھک جدوجہد نے ایک ایسے معاشرے کی بنیاد رکھی جہاں متنوع ثقافتوں کے باوجود ہر شہری کو یکساں ترقی کے مواقع میسر ہوں، قائداعظم کا اتحاد اور ایمان کے دیرینہ اصولوں پر زور ہمارے معاشرے کے تانے بانے میں گہرائی سے گونجتا ہے جو ہمیں یاد دلاتا ہے کہ پاکستان کی طاقت اس کے حسین ثقافتی تضادات اور جامعیت میں پنہاں ہے۔ ہمیں اپنی نظریاتی اساس کو ذہن میں رکھتے ہوئے عصری چیلنجز کو ایک عظیم قوم کی طرح مسخر کرنا ہے۔ قائداعظم کو یاد کرتے ہوئے ہمیں اپنی آئندہ نسلوں کے حوالے سے اپنے فرائض کو بھی یاد رکھنا ہے، ہماری ذمہ داری ہے کہ ہم اپنی آئندہ نسلوں میں دیانت، محنت اور حب الوطنی کی وہ اقدار پیدا کریں جن کا قائداعظم عملی نمونہ تھے۔آج ہم ایک ایسے پاکستان کے حصول کے لیے انتھک محنت کرنے کے اپنے عہد کی تجدید کرتے ہیں جو ہمارے بانی کے نظریات کو عملی جامہ پہناتا ہے ، ایک ایسی قوم جہاں امن و انصاف ہو اور ہر شہری کو ترقی کا یکساں موقع ملے۔ علاوہ ازیں وزیراعظم محمد شہباز شریف سے رکن قومی اسمبلی رشید اکبر نوانی اور رکن پنجاب اسمبلی سعید اکبر نوانی نے ملاقات کی اور ملک کی مجموعی و سیاسی صورت حال پر تبادلہ خیال کیا ۔ ملاقات میں رانا ثنا اللہ بھی موجود تھے ۔