جنیوا‘ غزہ ‘ قاہرہ (این این آئی+ آئی این پی) غزہ میں خیمہ بستی پر اسرائیلی حملے میں مزید 41 فلسطینی افراد شہید ہو گئے۔ غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق اسرائیلی فوج نے اب کی بار غزہ کے المواسی کیمپ کو نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں مزید 41 فلسطینی شیہد اور 60 زخمی ہو گئے۔ 2 ہزار پاؤنڈ وزنی امریکی بم استعمال کئے۔ 22 نعشیں پگھل گئیں۔ وزنی بموں کے استعمال سے محفوظ قرار دیئے گئے المواسی کیمپ میں 30 فٹ گہرے گڑھے پڑ گئے جس سے نعشوں کی تلاش میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ ادھر اسرائیلی فوج نے پولیو مہم کے لئے شمالی غزہ جانے والے یو این عملے کو حراست میں لے لیا اور عملے کی گاڑیوں کو بلڈوزروں سے نقصان پہنچایا۔ مزید برآں نابلوس کے 3 دیہات پر اسرائیلی قبضے کے لئے فلسطینیوں کو جگہ خالی کرنے کے احکامات بھی جاری کئے گئے ہیں۔ ترجمان حماس نے کہا ڈیل کیلئے اسرائیل پر دباؤ نہ ڈالا گیا تو یرغمالیوں کی رہائی ممکن نہیں ہو سکے گی۔ ہیلتھ سروس کے مطابق زخمی ہونے والوں میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔ دوسری جانب اقوامِ متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے غزہ میں ہونے والی شہادتوں اور تباہی کو تاریخ کی بدترین صورت حال قرار دیا۔ انتونیو گوتریس نے میڈیا کو انٹرویو میں اس تاثر کی نفی کی کہ اقوامِ متحدہ مستقبل میں غزہ کا انتظام سنبھال لے گی یا وہاں امن مشن تعینات کرے گی۔ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل نے فلسطین کے دو ریاستی حل پر زور دیتے ہوئے کہا کہ طویل عرصے سے مشرق وسطیٰ میں امن کا خطرہ بننے والے مسئلے کا دو ریاستی حل ہی واحد اور قابلِ عمل حل ہے۔ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل نے غزہ میں ہلاکتوں اور تباہی کے خاتمے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ غزہ اس وقت جن مصائب کا شکار ہے اس کی مثال نہیں ملتی۔