راولپنڈی(محبوب صابر/جنرل رپورٹر) چیف ایگزیکٹیوآفیسر ڈسٹرکٹ ہیلتھ اتھارٹی ڈاکٹر آصف ارباب نیازی نے کہا ہے کہ ڈینگی لاروا جہاں کہیں سے بھی برآمد ہوا قانون کے مطابق کارروائی عمل میں لائی جائے گی خواہ وہ سرکاری ادارے ہوں یا نیم سرکاری، لاروا برآمد ہونے کی صورت میں پہلے نو ٹس دیا جا تا ہے پھر وارننگ پھر بھی خلاف ورزی ہو تو ادارے کے سربراہ کے خلاف قانونی کارروائی عمل میں لائی جاتی ہے، اب تک درجنوں اداروں کے سربراہوں کو نوٹس دیئے جا چکے ہیں، کچھ بہتری سامنے آ رہی ہے، گزشتہ روز نوائے وقت سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر آصف ارباب نیازی نے کہا کہ ڈینگی مچھر کا15 اکتوبر تک خطرہ موجود ہے گزشتہ سال ستمبر میں ڈینگی کے 362 مریض تھے اس مرتبہ ستمبر میں 189 مریض ہیں ڈبلیو ایچ او نے 14 اگست سے منکی پاکس کو موذی مرض قرار دے رکھا ہے، جس کیلئے بھی راولپنڈی کے ہسپتالوں میں اقدامات کر رکھے ہیں، ڈینگی کے خلاف سپرے اور جہاں بہٹ زیادہ ضرورت ہو وہاں ڈ فوگنگ کرتے ہیں بریڈنگ سائٹ ہو تو اس پر فوگنگ کی جا تی ہے تاکہ لوگ متاثر نہ ہوں چک جلال دین سے زیادہ کیس آئے فوری رسپانس کیا تو کیس آنا کم ہوگے، انسداد ڈینگی مہم میں زیادہ فوگنگ اور سپرے کمی کی وجہ احتیاط کرنا ہے،اسلام آباد سے بھی پولیو کا ایک کیس آگیا ہے ااولپنڈی میں ہر ضلع سے لوگ آتے ہیں 1 لاکھ 49 ہزار کے قریب بچے آ تے جاتے ہیں،پولیو پہلے دن کی کوریج بہت اچھی رہی کانگو ایک خطرناک ترین بیماری ہے ضلع راولپنڈی سے کانگو کے دو کیس آئے تھے مریض صحت یاب ہوگئے کانگو کے اٹک سے تین مریضوں میں سے دو کی موت اورچکوال کے دو کانگو کے مریضوں کی موت واقع ہوئی ہے۔