نو مئی کے کیسز سننے والے جج ارشد جاوید کی گاڑی کو ویگو ڈالے نے ٹکر ماردی

لاہور میں نو مئی کے کیسز کی سماعت کرنے والے جج ارشد جاوید کی گاڑی کو ویگو ڈالے نے ٹکر ماردی۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق انسداد دہشت گردی عدالت کے جج ارشد جاوید کی گاڑی کو لاہور میں حادثہ پیش آیا جہاں سرکاری فرائض کی انجام دہی کے لیے عدالت جاتے ہوئے کنال روڈ پر کسی نامعلوم ویگو ڈالے نے ان کی گاڑی کو ٹکر ماردی۔ 

بتایا گیا ہے کہ جج ارشد جاوید اس حادثے میں محفوظ رہے، تاہم ویگو ڈالے کی ٹکر سے ان کی گاڑی کو نقصان پہنچا، حادثے کے بعد جج ارشد جاوید بحفاظت انسداد دہشت گردی عدالت لاہور پہنچ گئے جہاں سے ان کی گاڑی کو مرمت کے لیے ورکشاپ پہنچا دیا گیا اور پولیس نے واقعے کی تحقیقات کا آغاز کردیا۔ واضح رہے کہ لاہور کی انسداد دہشت گردی میں تعینات جج ارشد جاوید نو مئی کے مختلف مقدمات کی سماعت کر رہے ہیں جہاں ان کی عدالت میں پی ٹی آئی رہنما اعظم سواتی، عمر ایوب، سرفراز چیمہ، صنم جاوید، علیمہ خان اور دیگر کے کیسز زیر سماعت ہیں، اس کے علاوہ جج ارشد جاوید کی عدالت میں سابق وفاقی وزراء فواد چوہدری، اسد عمر اور نو مئی میں نامزد دیگر ملزمان کے کیسز بھی لگے ہوئے ہیں۔ دوسری طرف راولپنڈی اور لاہور میں نو مئی مقدمات کی سماعت کرنے والے کئی ججز کو تبدیل کردیا گیا، راولپنڈی میں 9 مئی کے مقدمات کی سماعت کرنے والے جج اعجاز آصف کو عہدے سے ہٹا دیا گیا، انہیں فوری لاہور ہائیکورٹ رپورٹ کرنے کی ہدایت کی گئی ہے، ملک اعجاز آصف کے خلاف پنجاب حکومت نے ریفرنس بھی دائر کیا تھا، اعجاز آصف نے بشریٰ بی بی کو 9 مئی کے 12 مقدمات سے ڈسچارج کیا تھا۔ اسی طرح نو مئی کے کیسز کی سماعت کرنے والے لاہور کی انسداد دہشت گردی عدالت کے جج خالد ارشد کو بھی عہدے سے ہٹا دیا گیا ہے، انہیں بھی لاہور ہائیکورٹ رپورٹ کرنے کا حکم دیا گیا ہے جب کہ اے ٹی سی سرگودھا کے جج محمد عباس کو عہدے سے ہٹا کر لاہور ہائیکورٹ رپورٹ کرنے کی ہدایت کردی گئی، انسداد دہشت گردی سرگودھا کی خصوصی عدالت کےجج نے حساس اداروں کی جانب سے مداخلت اور ہراساں کیے جانے پر لاہور ہائیکورٹ کے چیف جسٹس کو خط بھی لکھا تھا۔

ای پیپر دی نیشن