پاکستان تحریک انصاف کے رہنماءعمر ایوب نے کہا ہے کہ پارلیمنٹ سے کس نے لوگوں کو اٹھایا، یہ کوئی خلائی مخلوق تھی، پارلیمنٹ سے لوگوں کو اٹھانے پر ایجنسیوں کے ڈی جیز کے خلاف کارروائی ہونی چاہیے،جمہوریت میں یہ چیز نہیں چل سکتی،پشاور ہائیکورٹ میں راہداری ضمانت کیلئے درخواست دائر کرنے کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے رہنماء پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ محکمہ موسمیات کا ڈی جی تو پارلیمنٹ سے کسی کو نہیں اٹھوا سکتا۔ وزیراعلیٰ علی امین گنڈا پور سرکاری طور پر ملاقات کیلئے گئے تھے۔ دلیرانہ انداز میں لوگوں کو جبری طور پر گمشدہ کیا۔ اب بس ہوگئی ہے ایجنسیز کے ڈی جیز کے خلاف کارروائی ہونی چاہیے اور ان کیخلاف مقدمہ درج کرکے انہیںکیفر کردار تک پہنچایا جائے۔ دریں اثناءلاہور کی انسداد دہشت گردی عدالت نے اپوزیشن لیڈر قومی اسمبلی عمر ایوب اور اسد عمر سمیت دیگر کی عبوری ضمانت میں توسیع کر دی تھی۔اے ٹی سی لاہور کے ڈیوٹی جج ارشد جاوید نے 9 مئی تھانہ شادمان جلاو گھیراو کے مقدمے میں عمر ایوب اور اسد عمر سمیت دیگر کی عبوری ضمانت پر سماعت کی تھی۔دوران سماعت عمر ایوب اور اسد عمر کی حاضری معافی کی درخواست کی گئی جسے عدالت نے منظور کر لیاتھا۔وکلاءنے درخواست میں موقف اپنایا کہ اسد عمر بیماری کی وجہ سے پیش نہیں ہوئے جبکہ عمر ایوب کے اسلام آباد میں دیگر کیسز کی سماعت ہے۔ عدالت نے عمر ایوب سمیت دیگر کی عبوری ضمانت میں 8 اکتوبر تک توسیع کر دی۔دوسری جانب انسداد دہشت گردی عدالت نے سانحہ 9 مئی کے قصور میں درج مقدمات میں 96 ملزمان کی عبوری ضمانتیں کنفرم کرنے کا حکم دے دیا، اے ٹی سی کے جج ارشد جاوید نے ضمانتوں پر سماعت کی۔ ملزمان کے خلاف تھانہ الہ آباد، تھانہ اے ڈویڑن قصور اور تھانہ کھڈیاں قصور میں مقدمات درج ہیں۔