پارلیمنٹ کے اندر سے کسی کو نہیں اٹھایا گیا، وزیراطلاعات کا دعویٰ

Sep 11, 2024 | 18:09

 وفاقی وزیر اطلاعات عطا تارڑ نے دعویٰ کیا ہے کہ کچھ ویڈیو ثبوت سامنے آئے ہیں کہ پی ٹی آئی ارکان کو ایوان کےاندر سے نہیں اٹھایا گیا۔ ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی کی زیر صدارت اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ پورا ایوان سپیکر کے پیچھے کھڑا ہے، تاہم کل یہ شواہد سامنے آئے کہ پارلیمنٹ سے کسی کو نہیں اٹھایا گیا، شواہد دیکھ لیں پھر اس پر بات کریں گے۔ 

وفاقی وزیر اطلاعات نے بتایا کہ پی ٹی وی کو منافع بخش ادارہ بنانے کے لیے اینکر ماریہ ذوالفقار، بینش سلیم، نجم ولی، رضوان رضی اور امین حفیظ کو لے کر آئے ہیں، سفارشی شوز سارے بند کر دیئے ہیں اب پی ٹی وی کو نیا فیس دیں گے، اپوزیشن کو بھی سپیس ملے گی کیوں کہ ہم چاہتے ہیں کہ اپوازیشن کے مؤقف کو بھی جگہ دی جائے لیکن فتنہ جماعت میں سننے اور بات کرنے کا حوصلہ نہیں ہے، حالاں کہ بات چیت سے ہی مسائل حل کیے جاسکتے ہیں۔ ادھر پارلیمنٹ سے اراکین کی گرفتاری پر سپیکر نے ایکشن لیتے ہوئے سکیورٹی میں غیرذمہ داری پر سارجنٹ ایٹ آرمز کو معطل کردیا، سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے سکیورٹی میں غیر ذمہ داری کا مظاہرہ کرنے پر سارجنٹ ایٹ آرمز اشفاق اشرف کو معطل کیا ہے، اشفاق اشرف کو 4 ماہ کے لیے معطل کیا گیا، ان کے علاوہ پارلیمنٹ کی سکیورٹی میں ناکامی پر دیگر چار اہلکاروں کی بھی معطلی ہوئی ہے، معطل کیے جانے والے سکیورٹی اہلکاروں میں اسسٹنٹ وقاص احمد اور 3 جونیئر اسسٹنٹ شامل ہیں۔ بتایا گیا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف کے اراکین پارلیمنٹ کی گرفتاریوں کی تحقیقات کیلئے کمیٹی بھی تشکیل دے دی گئی، قومی اسمبلی کے سپیکر ایاز صادق نے پی ٹی آئی کے اراکین پارلیمنٹ کی گرفتاریوں کے معاملے کی تحقیقات کے لیے کمیٹی تشکیل دی ہے، یہ کمیٹی اراکین پارلیمنٹ کی گرفتاری سے متعلق شواہد اکٹھے کرے گی اور سی سی ٹی وی ریکارڈ کا جائزہ لے گی۔

مزیدخبریں