ٹرمپ اور کملا ہیرس کے درمیان پہلے مباحثے میں ایک دوسرے پر الزامات

مباحثے کے آغاز میں دونوں امیدواروں کملا ہیرس اور ڈونلڈ ٹرمپ نے غیر متوقع طور پر ہاتھ ملائے، جب کہ مصافحے کے لیے پہلے ہاتھ ہیرس نے بڑھایا۔

امریکہ میں نومبر 2024 میں ہونے والے صدارتی انتخاب کے امیدواروں کملا ہیرس اور ڈونلڈ ٹرمپ کے مابین ہونے والے گرما گرم صدارتی مباحثے کا اختتام ہو گیا ہے اس مباحثے کے دوران دونوں امیدواروں نے ایک دوسرے پر جھوٹ بولنے جیسے الزامات عائد کیے اور ایک دوسرے کے معیشت، امیگریشن، اسقاط حمل، روس یوکرین جنگ، غزہ جنگ سمیت اہم امور پر دیے گئے بیانات کی تردید کی۔صدارتی مباحثے کے اختتام کے فوراً بعد دونوں امیدواروں کے سپورٹرز اور انتخابی مہم چلانے والوں نے اپنے اپنے امیدوار کو ’مباحثے کا فاتح‘ قرار دیا۔برطانوی خبر رساں ایجنسی رائٹرز کے مطابق امریکہ میں ریپبلکن پارٹی کے صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ اور ڈیموکریٹک امیدوار کملا ہیرس میں ریاست پنسلوینیا میں پہلا صدارتی مباحثہ ہوا جو 90 منٹ تک جاری رہا۔59 سالہ سابق پراسیکیوٹر کملا ہیرس نے کڑی تنقید کا سلسلہ جاری رکھا جس نے ڈونلڈ ٹرمپ کو اضطرابی کیفیت سے دوچار کر دیا اور بظاہر مشتعل نظر آنے والے سابق صدر نے جواب میں اپنی حریف کے خلاف جھوٹ پر مبنی بیانات کی بوچھاڑ کر دی۔ٹرمپ نے ہیرس پر ’مارکسسٹ‘ ہونے کا الزام عائد کرتے ہوئے ان کے والد کے معاشیات کے پروفیسر کی حیثیت سے پس منظر کا حوالہ دیا۔ٹرمپ نے مباحثے کے دوران دعویٰ کیا کہ ’ہر کوئی جانتا ہے کہ وہ مارکسسٹ ہیں۔ ان کے والد معاشیات میں مارکسسٹ پروفیسر ہیں اور انہوں نے اسے اچھی طرح پڑھایا ہے

ای پیپر دی نیشن

ہم باز نہیں آتے!!

حرف ناتمام…زاہد نویدzahidnaveed@hotmail.com یادش بخیر …یہ زمانہ 1960 کا جس کے حوالے سے آج بات ہوگی۔ یہ دور ایوب خاں کے زوال اور بھٹو ...