پیپکوحکام کے مطابق ملک میں بجلی کی طلب تیرہ ہزار سات سو دو اور پیداواردس ہزار سات سو میگاواٹ ہے۔ تربیلا ڈیم میں پانی کا ذخیرہ ڈیڈ لیول تک پہنچنے سے صرف دو ہزار چھ سو باسٹھ میگا واٹ بجلی پیدا ہو رہی ہے۔ آئی پی پیز کی پیداوار چھ ہزارایک سو چورانوے میگاواٹ ہے۔ بجلی کی طلب اورپیداوارکا فرق تین ہزارمیگاواٹ ہونے کے بعد ملک بھر میں اٹھارہ گھنٹے تک ہونے والی اعلانیہ اورغیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ نے عوام کا جینا محال کر دیا ہے ۔لاہورسمیت اکثر بڑے شہروں میں بجلی کی چھ گھنٹے تک بندش نے کاروبار زندگی کو بھی شدید متاثر کیا ہے جبکہ کراچی میں گیس کی کمی کی وجہ سے کے ایس سی نے شہریوں کے لیے چودہ گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ کا اعلان کیا ہے پی ایس او کے حکام کے مطابق کے ایس سی کو فرنس آئل کی خرایداری کے لیے حکومت ایک ارب روپے کی سبسڈی فراہم کرے گی جبکہ کے ایس سی کو فرنس آئل کی فراہمی شروع کر دی گئ ہے جس سے بجلی کے شارٹ فال میں کمی کی توقع ہے۔دوسری جانب پشاورشہر کے مختلف علاقوں میں بھی دس سے چودہ گھنٹے کی غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کی جارہی ہے۔