کوئٹہ(بیورو رپورٹ+ایجنسیاں) نگران وزیراعظم میر ہزار خان کھوسو نے کہا ہے ملک کی تمام سیاسی جماعتوں کے نظریات کی قدر کرتے ہیں ۔ بلوچستان کی سیاسی جماعتیں صوبے میں صاف شفاف اور پرامن انتخابات کے انعقاد کیلئے نگران حکومت اور الیکشن کمشن سے تعاون کریں۔ ناراض بلوچ رہنما حکومت کے ساتھ اپنے اختلافات کو بالائے طاق رکھتے ہوئے اپنا مقدمہ عوام کی عدالت میں پیش کریں۔ یہ بات انہوں نے گزشتہ روز گورنر ہا¶س کوئٹہ میں امن وامان اور پرامن انتخابات کے انعقاد کے لئے صوبائی حکومت کی جانب سے اٹھائے گئے اقدامات کا جائزہ لینے کے لئے منعقدہ اعلیٰ سطحی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ اجلاس میں وزیراعظم کو بتایا گیا بلوچستان میں انتخابی فہرستوں کے تصدیقی عمل کے بعد دس لاکھ ووٹرز کم ہوئے ہیں۔ انتخابات کے دوران رائے د ہندگان کو پرامن وسازگار ماحول کی فراہمی کے لئے تمام تراقدامات مکمل کر لئے گئے ہیں اور ایسے علاقے جہاں امن وامان کے مسائل درپیش آ سکتے ہیں وہاں خصوصی حکمت عملی مرتب کی گئی ہے۔ وزیراعظم نے متعلقہ اداروں کے سربراہان کو ہدایت کی وہ جامع حکمت عملی کے تحت میڈیا کے ساتھ مل کر انتخابات کے لئے سازگار ماحول کے قیام کو یقینی بنائیں۔ وزیراعظم نے صوبائی حکومت کو ہدایت کی پرامن صاف وشفاف اور غیر جانبدارانہ انتخابات کے انعقاد کے لئے تمام وسائل بروئے کار لائے ۔اس سلسلے میں وفاقی حکومت ہر ممکن تعاون کرے گی۔ وزیراعظم نے کہا شفاف انتخابات کیلئے امن و امان کا قیام اولین ترجیح ہے۔ انتخابی امیدواروں کو مکمل تحفظ فراہم کیاجائیگا۔ دریں اثناءنگران وزیراعظم میر ہزارخان کھوسونے کوئٹہ میں قتل ہونے والے ڈی ایس پی امیر محمد دستی کی بیوہ کے لئے پانچ لاکھ روپے اور بچوں کے تعلیمی اخراجات حکومتی سطح پر برداشت کرنے کا اعلان کیا ہے۔ مزید براں نگران وزیراعظم نے وکلاءبرادری پر زور دیا ہے وہ انتخابات میں عوام کی بھرپور شرکت کیلئے اپنا اثر و رسوخ استعمال کریں اور عوام کو صاف شفاف انتخابات کے حوالے سے حکومت کی جانب سے کی جانے والی کوششوں سے بھی آگاہ کیا کوئٹہ میں بلوچستان کی مختلف بار ایسوسی ایشنز سے ملاقات میں وزیراعظم نے کا وہ خود وکالت کے پیشے سے وابستہ رہے ہیں اس لئے وہ وکلاءکے مسائل کے حل اور بنیادی ضروریات کیلئے تمام ممکن اقدامات کروں گا۔ اے پی پی کے مطابق وزیراعظم میر ہزار خان کھوسو سے جمعرات کو گورنر ہاﺅس کوئٹہ میں مسلم لیگ (ن) کے وفد نے پارٹی کے صوبائی صدر نواز ثناءاللہ خان زہری کی قیادت میں ملاقات کی اور انتخابات سے متعلق حکومتی اقدامات پر اطمینان کا اظہار کیا۔ بعدازاں نگران وزیراعظم کوئٹہ کا دو روزہ دورہ مکمل کرکے اسلام آباد روانہ ہوئے تو نگران وزیراعلیٰ بلوچستان نواب غوث بخش خان باروزئی نے انہیں ایئرپورٹ پر رخصت کیا۔