اسلام آباد (آئی این پی )عوامی نیشنل پارٹی کے سربراہ اسفند یار ولی خان نے کہاہے کہ سابق وزیراعظم بینظیر بھٹو کو آگاہ کیا تھا کہ طالبان کی تحریک افغانستان تک محدود نہیں رہے گی ،میرے یہ خدشات سچ ثابت ہوئے ۔ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں سیاسی بصیرت کا نتیجہ ہے کہ سوا ت ، بونیر ،چترال، دیر ، مالاکنڈاور باجوڑ جیسے شہر محفوظ ہیں، آزادانہ اور شفاف انتخابات میںتمام سیاسی جماعتوں کے لئے یکساںمیدان نہیں، اے این پی سکیورٹی خدشات کے پیش نظر انتخابی مہم شروع کرنے سے قاصر ہے ۔ پارٹی کاپہلا لیڈرعدنان وزیر جو مہم چلانے کے لئے باہر نکلا و ہ دہشت گردوں کاہدف بنا۔ لسانی بنیاد پر نئے صوبے کا قیام دانشمندی نہیں ہو گی کیونکہ پھر یہ سوال اٹھے گا ان نئے صوبوں کو کس طرح اکٹھا رکھا جائے۔ اپنے ایک انٹرویو میں انہوں نے سکیورٹی کے بہانے عام انتخابات کے التواکی کسی بھی تجویز کو مسترد کر دیااور کہاکہ اگر افغانستان میں انتخابات کاانعقاد ہوسکتا ہے تو پھر پاکستان میں کیوں نہیں۔اے این پی کے سربراہ نے کہاکہ کالاباغ ڈیم کی مخالفت کے سلسلے میں سیاستدانوں کو الزام دینا غلط ہے کیونکہ اسکی پہلی دفعہ مخالفت غیرجماعتی اسمبلیوں کی جانب سے کی گئی تھی۔اسفندیار نے کہا کہ اے این پی ایک نظریاتی جماعت ہے اور اپنے نظرئیے کی بدولت پارٹی نے اپنے آٹھ سو کارکنوں کی قربانی دی جن میں صوبائی اسمبلی کے ارکان بھی شامل ہیں۔جب ان سے پوچھا گیا کہ اے این پی انتخابات کیلئے جلسے نہیں کر رہی تو انہوں نے کہا کہ ہم سٹیج کو تو محفوظ بنا سکتے ہیں لیکن پورے جلسے کو محفوظ نہیں بنا سکتے ، ہم نہیں چاہتے معصوم لوگ دہشت گردی کی کارروائیوں کا شکار ہوں۔
عوامی نیشنل پارٹی کوسکیورٹی خدشات ‘ انتخابی مہم شروع نہیں کی: اسفند یار
Apr 12, 2013