ادلب‘ لندن ‘ریاض‘ ماسکو (این این آئی+اے پی پی)شام کے شمال مغربی صوبے ادلب میں خطرناک کیمیائی ہتھیاروں کے حملے کے بعد اب شامی حکومت یا روس کے لڑاکا طیاروں نے ایک اور قصبے سراقب پر ممنوعہ سفید فاسفورس سے حملہ کیا ہے۔ادلب سے تعلق رکھنے والے کارکنان نے سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو جاری کی ہے۔اس میں لڑاکا طیاروں کو سراقب پر سفید فاسفورس کے بم گراتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے۔فوری طور پر یہ واضح نہیں ہوا کہ یہ حملہ روس یا شام کے لڑاکا طیاروں میں کس نے کیا۔البتہ بعض میڈیا ذرائع کا کہنا تھا کہ یہ فضائی حملہ روسی طیاروں نے کیا۔دوسری طرف برطانوی وزیر خارجہ بورس جانسن نے کہا ہے کہ روس کو زہریلے شامی صدر بشارالاسد کی حمایت سے دستبردار ہوجانا چاہیے۔میڈیارپورٹس کے مطابق اٹلی میں سات بڑے صنعتی ممالک پر مشتمل گروپ کے وزرائے خارجہ کے اجلاس سے قبل یہ بیان جاری کیا گیا۔برطانوی وزارت خارجہ کی خاتون ترجمان کے مطابق جانسن نے کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ ولادی میر پیوٹن جس ظالم اور جابر کی سرپرستی کرتے چلے آرہے ہیں،اس کے بارے میں سچ کا سامنا کریں۔ ہم یہ بات واضح کردینا چاہتے ہیں کہ بشارالاسد کی حمایت کا وقت گزر چکا۔ پیوٹن بشارالاسد کی حمایت جاری رکھ کر روس کو نقصان پہنچا رہے ہیں۔بشارالاسد ہر لحاظ سے ایک زہر ہیں۔وہ شام کے بے گناہ لوگوں کو ان ہتھیاروں کے ذریعے زہر دے رہے ہیں جن پر ایک سو سال پہلے پابندی عائد کردی گئی تھی اور وہ روس کی شہرت کو بھی زہر آلود کررہے ہیں۔سعودی عرب کے فرماں روا شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے شام کے شمال مغربی صوبے ادلب میں واقع قصبے خان شیخون میں کیمیائی حملے سے متاثرہ افراد کو انسانی امداد مہیا کرنے کا حکم دیا ہے۔عرب ذرائع ابلاغ کے مطابق ان کے اس حکم پر شاہ سلمان مرکز برائے انسانی امداد نے خان شیخون کے مکینوں کے لیے ہنگامی امداد کی مہم شروع کردی۔اس مرکز کے ترجمان ڈاکٹر سمرالجیتیلی نے بتایا ہے کہ خان شیخون کے مکینوں کے لیے خوراک کے علاوہ دوسرا امدادی سامان بھیجا گیا ہے۔ اس مہم سے 52 سو سے زیادہ خاندان مستفید ہورہے ہیں۔خوراک کی ہر باسکٹ میں قریباً 75 کلوگرام راشن ہے اور یہ 6 افراد پر مشتمل ایک خاندان کی ایک ماہ کی ضروریات کے لیے کافی ہے۔دریں اثنا روس‘ ایران اور بشارالاسد نواز ملیشیاﺅں پر مشتمل مشترکہ کمانڈ سنٹر نے کہا ہے کہ حمص میں ایک شامی ائربیس پر میزائل حملہ کرکے امریکہ نے تمام حدیں پار کر دیں۔ کسی بھی نئی جارحیت کا بھرپور جواب دیا جائے گا۔ اپنے اتحادی‘ بشارالاسد کی حمایت میں اضافہ کررہے ہیں۔
شام