اسلام آباد ( آ ئی این پی ) قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف خورشید شاہ نے کہاہے کہ وزیر اعظم نواز شریف آئین کے تحفظ اور عملدرآمد میں ناکام ہو چکے ہیں۔ سابق صدر آ صف زرداری کے ساتھیوں کو ماورائے آئین اٹھانے کے معاملے پر قومی اسمبلی میں احتجاج کر یں گے ۔آ صف زرداری یا پیپلز پارٹی کے ساتھیوں کو اٹھانے پر ہمارا احتجاج اصولوں پر مبنی ہے۔ کلبھوشن یادیو کے معاملے پر وزیراعظم نے پارلیمنٹ کو اعتماد میں نہیں لیا۔ منگل کو پبلک اکاﺅنٹ کمیٹی کے اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے خورشید شاہ نے کہا شیڈول کے مطابق پی اے سی اجلاس بلاتے ہیں۔ آج بھی اجلاس تھا۔آڈیٹر جنرل پاکستان کی ابھی تک تعیناتی نہیں ہوئی۔آئینی پوزیشن ہے خالی نہیں ہونی چاہیئے۔ فوری تقرر ہونا چاہیئے تھا۔یہ بھی معلوم کیا کہ کیا صدر نے عارضی طور پر کسی کی تعیناتی تو نہیں کی۔مگر معلوم ہوا ایسا بھی نہیں کیا گیا۔ آج پاکستان میں بہت بڑی بڑی پوزیشنز خالی رہتی ہیں۔مسئلہ یہ ہے حکمران ڈھونڈتے رہتے ہیں کہ ہمارا وفادار کون ہے۔ وفادار کی تلاش میں اہم تعیناتیاں لٹکا دیتے ہیں۔پی آئی اے کا بھی یہی حال ہے۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کلبھوشن یادیو پر وزیراعظم نے پارلیمنٹ کو اعتماد میں نہیں لیا۔آرمی ایکٹ کے تحت جاسوسوں کو ایسی ہی سزائیں ملتی ہیں۔ جو کلبھوشن کو ملی۔حکومت کو دنیا کو بتانا چاہیئے پاکستان نے جو کام کیا وہ قانونی و آئینی طور پر کیا۔ انہوں نے کہاکہ آ صف زرداری یا پیپلز پارٹی کے ساتھیوں کو اٹھانے پر ہمارا احتجاج اصولوں پر مبنی ہے۔حال ہی میں فوجی عدالتوں کی آئینی ترمیم منظور ہوئی۔اس میں یہ لکھا گیا کہ گرفتاری کے چوبیس گھنٹوں میں عدالت میں پیش کیا جائے گا۔ہمیں گرفتار کرنے پر نہیں اٹھا کر غائب کرنے پر تشویش ہے۔نواز شریف آئین کے تحفظ اور عملدرآمد میں ناکام ہے۔زرداری صاحب کے ساتھیوں کو ماورائے آئین اٹھانے کے معاملے پر آ ج قومی اسمبلی مےں بھی شدید احتجاج کریں گے۔
خورشید شاہ