اسلام آباد( رستم اعجاز ستی /نامہ نگار) انسداد دہشت گردی کی عدالت مےں ملزم پروےز مشرف کےخلاف ججز نظر بندی کےس مےں 3جج اور8 تفتےشی افسر تبدےل ہوئے لےکن تاحال نتےجہ صفر نکلا ہے، کےس مےں ملزم کومستقل استثنیٰ کی درخواست خارج ہونے کے باوجود بھی60مرتبہ اےک دن کی حاضری سے استثنیٰ دےا گےا جسکی دنےا بھر کی عدالتی تارےخ مےں کوئی مثال نہےں ملتی، اس کےس سے ثابت ہو جاتا ہے کہ ملک مےں طاقت ور اور کمزور کےلئے قانون مختلف ہے ، کمزوروں کےلئے قانون قدم قدم پر بچھی بارودی سرنگےں ہےں ، تفصےلات کے مطابق2013سے ججز نظر بندی کےس انسداد دہشت گردی عدالت مےں زےر سماعت ہے، پہلے عتےق الرحمن جج تھے پھر کےسسےد کوثر عباس زےدی کی عدالت مےں منتقل ہوا اسکے بعد سہےل اکرام نے کےس کی سماعت کی لےکن اےک مرتبہ پھر سہےل اکرام کی ٹرانسفر ہو گئی اور اب دو مئی کو نئے جج مذکورہ کےس کی سماعت کرےں گے، کےس مےں سپےشل پراسےکو ٹر عامر ندےم تابش نے نوائے وقت سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کےس مےں ملزم کو ساٹھ مرتبہ اےک دن کےلئے حاضری سے استثنیٰ دےا گےا، تےن جج اور آٹھ تفتےشی افسر تبدےل ہو چکے ہےں، ملزم کو اشتہاری قرار دےا جا چکا ہے، جب کسی بھی کےس مےں ملزم اشتہاری ہو جائے تو کوئی اےسا قانون نہےں ہے کہ ملزم قانونی تقاضے پورے نہ کرے، پہلے وہ ضمانت کی درخواست دے گا پھر ہی وہ بذرےعہ کونسل عدالت سے رجوع کرے گا لےکن ےہاں ملزم کے اشتہاری ہونے کے باجوود کونسل عدالت آ جاتا ہے اور غےر ضروری بحث کی جاتی ہے، عامر ندےم نے کہا کہ آج تک وزارت قانون کے کسی نمائندے نے بھی ان سے کوئی رابطہ نہےں کےا اور کےس کی پےش رفت سے کوئی آگاہی حاصل نہےں کی اور ےہ انتہائی اہم کےس اےک،، لا وارث،، کےس بنتا جا رہا ہے، انہوں نے بتاےا کہ اب کےس کی سماعت دو مئی کو ہوگی جب انسداد دہشت گردی کو کوئی نےا جج تعےنات ہوگا۔