کراچی(لیڈی رپورٹر)ڈاکٹر عافیہ کی ہمشیرہ اور عافیہ موومنٹ کی رہنما ڈاکٹر فوزیہ صدیقی نے کہا ہے کہ پاکستان کی تاریخ میں ایک اور ریمنڈڈیوس کی تاریخ دہرانے کی تیاری جاری ہے۔ یہ ایک پاکستانی شہری کے خون ناحق کا نہیں قومی قیادت کے ضمیر کا مقدمہ ہے۔ کیا امریکی قاتل کرنل جوزف، ریمنڈ ڈیوس کی طرح معصوم عافیہ کی رہائی کے بغیرہی چھوڑدیا جائے گا؟ میں یہ سوال ہماری سیاسی،دینی، عسکری،صحافتی، سماجی ،عدالتی اورپوری سول سوسائٹی کے سامنے رکھتی ہوں، کوئی تو مجھے جواب دے۔ قوم کی بیٹی ڈاکٹر عافیہ کی رہائی اور وطن واپسی کیلئے جاری جدوجہد کے سلسلے میں عافیہ موومنٹ کے تحت کراچی پریس کلب میں پریس کانفرنس کا انعقاد کیا گیا جس میں مختلف سیاسی،دینی و سماجی رہنماﺅں کو مدعو کیا گیا تھا۔ ڈاکٹر فوزیہ نے کہا کہ پاکستانیوں کو قتل کرنے پر امریکی آزاد ہوجاتے ہیں اور قوم کی معصوم بیٹی امریکی جیل میں سڑتی رہتی ہے۔ اگر کسی پاکستانی سفارتکار نے کسی امریکی کو اس طرح کچل کر ہلاک کردیا ہوتا تو کیاامریکی قوم سراپا احتجاج نہ ہوتی؟جو لوگ سفارتی استثناءکی بات کرتے ہیں تو وہ جواب دیں کیاقاتل کو استثناءحاصل ہوتا ہے؟ کوئی پاکستانی سفارتکار امریکہ میں ٹریفک سگنل توڑنے کا تصور بھی نہیں کرسکتا ہے ۔عافیہ کو بھی مکمل استثناءحاصل تھا، وہ صرف اور صرف پاکستانی شہری ہے ۔افغانستان سے امریکہ منتقل کرکے عافیہ پر مقدمہ چل ہی نہیں سکتا تھا۔ انہوں نے کہا آج پھر پاکستانیوں کی عزت اور جان کے تحفظ کا سوال ہے۔ عوام عافیہ کی وطن واپسی چاہتے ہیں۔ کرنل جوزف کو محفوظ راستہ فراہم کرکے امریکیوں کو پاکستانیوں کو قتل کرنے کا لائسنس (Licence to Kill) نہ دیا جائے۔پاسبان کے صدر الطاف شکور پاکستان فرسٹ سواسوسائٹی کے عرفان میمن‘ ماہر معاشیات‘ ڈاکٹر شاہدہ وزارت اور ہیومن رائٹس نیٹ ورک کے انتخاب عالم نے بھی خطاب کیا۔