لاہور (خصوصی نامہ نگار) تحریک لبیک پاکستان نے مطالبات پورے نہ ہونے کی صورت میں شام چار بجے ملک بھر میں احتجاج اور دھرنوں کا اعلان کردیا ہے اور واضح کیا کہ جب تک فیض آباد معاہدے پر من و عن عملدرآمد نہیں کیا جاتا اس وقت تک دھرنے ختم نہیں کریں گے۔ تفصیلات کے مطابق تحریک لبیک پاکستان کے زیر اہتمام دسویں روز بھی داتادربار کے سامنے احتجاجی دھرنا جاری ہے جس میں تحریک لبیک پاکستان کے بانی و سر پرست اعلیٰ پیر محمد افضل قادری، علامہ مولانا خادم حسین رضوی سمیت دیگررہنما اور کارکن موجود ہیں۔ احتجاجی دھرنے میں رہنما اور کارکنان فیض آباد معاہدے پر عملدرآمد کا مطالبہ کرتے رہے۔ دھرنے کے دوران حکومتی اور احتجاجی دھرنے کے قائدین کے درمیان متعدد بار مذاکرات ہوئے مگر ناکام رہے جس کے بعد ہنگامی پریس کانفرنس کرتے ہوئے بانی و سر پرست اعلیٰ پیر محمد افضل قادری نے کہا کہ کراچی سے پشاور تک جگہ جگہ احتجاجی دھرنے اور احتجاجی جلوس نکالے جائیں گے۔ فیض آباد دھرنے کی یاد تازہ کرتے ہوئے پورے ملک کو جام کردیا جائیگا۔ انہوں نے کہاکہ مفتی منیب الرحمن نے مولانا خادم حسین رضوی اور تحریک لبیک پاکستان کیخلاف کوئی بیان نہیںدیا جبکہ جھوٹا بیان سوچی سمجھی سازش کا نتیجہ ہے۔ مولانا حافظ خادم حسین رضوی نے کہا کہ تحریک لبیک پاکستان فیض آباد دھرنے سے حکومت کو کسی صورت انحراف نہیں کرنے دیگی۔ فیض آباد معاہدے پر من و عن حکومت سے عمل درآمد کروایا جائے گا۔ حکومت کے پاس اب بھی وقت ہے، ہوش کے ناخن لے وگرنہ آج شام 4 بجے کے بعد تحریک لبیک پاکستان کے کارکنان و عہدیداران سڑکوں پر ہوں گے۔ حکومت کو ٹف ٹائم دینے کیلئے تمام تیاریاں مکمل کر لی گئی ہیں۔ دھرنے کے دوران ہی جامع غوثیہ نوریہ کے سالانہ امتحان میں نمایاں پوزیشن لینے والے50 طلباء میں انعامات تقسیم کیے گئے اور خصوصی شیلڈوں سے نوازا گیا۔